انسانی سرگرمیوں کی وجہ سے گرین ہاؤسز گیسوں کا اخراج کافی حد تک بڑھ چکا ہے۔ جس میں کمی اوراس کے اثرات کا جائزہ لینے کے لیے دنیا کے تقریبا تمام ممالک کوشاں ہیں۔
برطانیہ نے زمین کے درجہ حرارت میں اضافے کا سبب بننے والی گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج اوراس کے زمین پر مرتب ہونے والے اثرات کی پیمائش کے لیے ایک خصوصی سیٹلائٹ کی تیاری کا آغازکردیا ہے۔
برطانوی خبررساں ادارے کے مطابق یورپین خلائی ایجنسی ( ای ایس اے ) کے زمین کا مشاہدہ کرنے والے مشن فار انفرا ریڈ آؤٹ گوئنگ ریڈی ایشن انڈراسٹیندنگ اینڈ مانیٹرنگ (فورم) کے تحت اس سیٹلائیٹ کوہوائی جہازبنانے والی دنیا کی بڑی کمپنیوں میں سے ایک ایئربس کی اسٹیون ایج میں واقع فیکٹری میں تیارکیا جائے گا۔
اس خصوصی جہاز کی تیاری کے لیے فورم نے ایئربس کے ساتھ 160 ملین یوروکے معاہدے کوبرطانوی پارلیمنٹ میں رواں ہفتے وزیربرائے سائنس، تحقیق اورجدت جارج فری مین کی موجودگی میں عملی شکل دے دی ہے۔

جارج فری مین کا اس منصوبے کی بابت کہنا ہے کہ فورم یورپین اسپیس ایجنسی کا ایسا شان دارمنصوبہ ہے جس نے ماحولیاتی تبدیلیوں پرتحقیق اورسیٹلائٹس کی تیاری میں برطانیہ کوبہت مضبوط کردیا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ خصوصی سیٹلائٹ ہمارے سیارے کی سطح سے آنے والی بالائے بنفشی تاب کاری کی مانیٹرنگ کرے گا، جس کے نتیجے میں گیسوں کے مالیکول جیسا کہ کاربن ڈائی آکسائیڈ اورپانی کے بخارات کومرتعش کرتے ہوئے کرہ ہوائی کے درجہ حرارت میں اضافے کا سبب بنتا ہے اور یہ ماحولیاتی تبدیلی کا ایک اہم پہلوہے۔
اور توقع ہے کہ اس مشن کے تحت ایک ٹن وزنی اس سیٹلائٹ کو ویگا راکٹ کے ذریعے 2027 تک مدارمیں بھیجا جائے گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
