
اکثر گوگل پر کچھ بھی سرچ کرتے ہوئے آئی ایم ناٹ روبوٹ باکس سامنے آ جاتا ہے تو کیا آپ اس کی وجہ جانتے ہیں؟ اگر نہیں تو آئیے ہم آپکو بتاتے ہیں۔
اس کا جواب کچھ عرصے قبل ایک ویڈیو میں دیا گیا تھا جس میں بتایا گیا تھا کہ بنیادی طور پر یہ ٹیسٹ چیک باکس پر کلک کرنے سے قبل انسانی رویوں کو جانچتا ہے۔
یقیناً ربوٹس بٹن کو دبا سکتے ہیں مگر ان کے لیے عام انسانی رویے کی نقل کرنا بہت مشکل ہوتا ہے۔
سائبر سیکیورٹی کمپنی کلاؤڈ فلیئر کے مطابق یہ ٹیسٹ صارف کے ماؤس کرسر کی چیک باکس کی جانب حرکت کو ٹریک کرتا ہے۔
کمپنی نے بتایا کہ ہر انسان کی حرکت میں ایسی غیر شعوری حرکات چھپی ہوتی ہیں جن کی نقل کرنا ربوٹس کے لیے آسان نہیں ہوتا۔
اگر کرسر کی حرکت میں کسی قسم کی غیر یقینی کیفیت موجود ہو تو یہ ٹیسٹ فیصلہ کر لیتا ہے کہ صارف روبوٹ نہیں بلکہ انسان ہے۔
اسی طرح CAPTCHA ٹیسٹ میں کسی صارف کی ڈیوائس کی براؤزر کوکیز اور ہسٹری کا تجزیہ کر کے بھی یہ فیصلہ کیا جاتا ہے۔
کوکیز اور انٹرنیٹ ہسٹری سے معلوم ہوتا ہے کہ آپ انسان ہیں یا بوٹ۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر اس باکس پر کلک کرنے سے قبل آپ نے بلیوں کی ویڈیوز دیکھی ہوں، کسی معروف فرد کی ٹوئٹ کو لائیک کیا ہو یا جی میل اکاؤنٹ چیک کیا ہو تو یہ سب چیزیں اس ٹیسٹ کو یقین دلاتی ہیں کہ آپ ایک انسان ہیں۔
درحقیقت جب آپ آئی ایم ناٹ روبوٹ پر کلک کرتے ہیں تو آپ سائٹ کو ہدایت دیتے ہیں کہ میرے ڈیٹا کو دیکھو اور خود فیصلہ کرو کہ میں انسان ہوں یا نہیں۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارے فیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News