
خواب میں سنی جانے والی دھن کو عنقریب ریکارڈ کرکے حقیقی دنیا میں سنا جا سکےگا
شاید ہی کوئی ایسا شخص ہوگا جو خواب نہ دیکھتا ہو، خواب میں عموماً وہی کچھ دکھائی یا سنائی دیتا ہے جس بارے میں آپ جاگتے وقت سوچتے ہیں یا وہ باتیں ذہن میں ہوتی ہیں بعض اوقات خواب میں کچھ موسیقی کی دھنیں بھی سنائی دیتی ہیں لیکن جاگنے پر آپ اسے بھول جاتے ہے تاہم اب ایسا نہیں ہوگا۔
سائنسدانوں نے عندہ دیا ہے کہ ایک خاص طریقہ کار کی بدولت وہ جلد ہی ان دھنوں کو ریکارڈ کرنے کے قابل ہو جائیں گے جو آپ اپنے خوابوں میں سنتے ہیں،تاہم یہ ابھی ترقی کے مراحل میں ہے۔
روس میں فیز ریسرچ سینٹر کےاسٹارٹ اپ ریم اسپیس کی ایک ٹیم نے ہارڈ ویئر اور سافٹ ویئر کا ایک ایسا مجموعہ تیار کیا ہے جو بازو کی حرکت کے ذریعے بجائی جانے والی دھن کو ریکارڈ شدہ دھن میں ڈی کوڈ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
تاہم یہ نظام لوسڈ ڈریم یعنی ایسے خوابوں کے لیے کام کرتا ہے جس میں آپ کو معلوم ہوتا ہے آپ سوتے ہوئے خواب دیکھ رہے ہیں اور جو واقعات آپ کے دماغ میں رونما ہو رہے ہیں وہ واقعتاً رونما نہیں ہو رہے ہیں۔ لیکن خواب کسی قدر حقیقی محسوس ہوتا ہے۔ یہاں تک کہ آپ یہ کنٹرول کرنے کے قابل بھی نہیں ہوتے کہ یہ کام کیسے ہورہا ہے، جیسے کہ آپ اپنی نیند میں فلم ڈائریکٹ کر رہے ہوں۔
سائنسدان کئی دہائیوں سے لوسڈ خوابوں کے دوران دماغ کے اندر اور باہر معلومات حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
اس مقصد کے لیے ایک تحقیق کی گئی جس میں چار لوسڈ ڈریم کے پریکٹیشنرز کو اپنے بازو کے پٹھوں کو دبا کر موسیقی کی تال بجانے کی تربیت دی گئی تھی، جن پر الیکٹرومیگرافی (EMG) سینسر تھے۔
رضاکاروں کو جب وہ بیدار تھے تو ہاتھ کی حرکت کا استعمال کرتے ہوئے کوئینز وی ول راک یو کی تال بجانے کی تربیت دی گئی تھی اور چار میں سے تین رضاکار خواب میں ایک ہی تال کو منتقل کرنے کے قابل تھے۔
ان اشاروں اور نمونوں کو پھر تال کی تشریح کرنے اور گانے کی تھاپ کو دوبارہ تخلیق کرنے کے لیے ایک مخصوص سافٹ ویئر پروگرام کے ذریعے چلایا گیا۔ کچھ معاملات میں بازو کی نقل و حرکت رجسٹر کرنے کے لیے بہت کمزور تھی، لیکن تین کامیاب ریکارڈنگ کی گئیں۔
اگرچہ اس تجربے میں ایک تال شامل تھی، محققین کا کہنا ہے کہ آخر کار لوگوں کو زیادہ پیچیدہ گانے بجانے کی تربیت دی جا سکتی ہے ،اور آخر کار وہ آلات بھی بجا سکتے ہیں یا خوابوں کی دنیا میں آرکسٹرا کا حصہ بن سکتے ہیں۔
تاہم، ان سب کے کام کرنے کے لیے لوسڈ ڈریم کی ضرورت ہے۔ حالیہ برسوں میں معمولی سی پیشرفت کے باوجود، انہیں قابل اعتماد طریقے سے متحرک کرنا مشکل ہے۔
جب تک یہ ٹیکنالوجی تیار ہور کر منظر عام پر نہیں آجاتی تب تک اگر آپ خوابوں کی دھنوں کو یاد رکھنا چاہتے ہیں تو آپ کو بیدار ہوتے ہی ریکارڈنگ ایپ میں دھن کو گنگنانے کی کوشش کرنی پڑے گی۔
محققین کے مطابق نتائج خوابوں سے دھنوں کو حقیقت میں منتقل کرنے کے تصور کو ممکن بنا رہے ہیں، یہی وجہ ہے کہ چار میں سے تین شرکاء نے تجرباتی کام مکمل کیا اور زیادہ تر کوششوں میں خوابوں سے تال کی آوازیں منتقل کرنے میں کامیاب رہے۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارے فیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News