نیویارک: ونڈوز صارفین کی تعداد میں 40 کروڑ کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے جب کہ تین سال میں لاکھوں صارفین کا انخلا دیکھنے میں آیا ہے۔
گزشتہ ہفتے مائیکروسافٹ کے ایگزیکٹیو وائس پریزیڈنٹ یوسف مہدی نے ایک بلاگ پوسٹ میں انکشاف کیا کہ اس وقت دنیا بھر میں ایک ارب سے زائد فعال ڈیوائسز پر ونڈوز چل رہی ہے۔ بظاہر یہ ایک متاثرکن تعداد لگتی ہے لیکن درحقیقت یہ ماضی کے مقابلے میں نمایاں کمی کو ظاہر کرتی ہے۔
ٹیکنالوجی ویب سائٹ کے مطابق مائیکروسافٹ کی 2022 کی سالانہ رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ اس وقت 1.4 ارب سے زائد ڈیوائسز ونڈوز 10 یا 11 استعمال کررہی تھیں۔
چونکہ یہ رپورٹ قانونی ماہرین کی جانچ کے بعد جاری کی گئی تھی، اس لیے یہ کہنا درست ہوگا کہ پچھلے تین برسوں میں ونڈوز صارفین کی تعداد میں تقریباً 40 کروڑ کی کمی واقع ہوئی ہے۔
یہ خاموش کمی شاید اس بات کی وضاحت کرتی ہے کہ مائیکروسافٹ کیوں ونڈوز 11 پر اپ گریڈ کے لیے صارفین پر مسلسل زور دے رہا ہے خاص طور پر ایسے وقت میں جب پرانی ونڈوز ورژنز کی سپورٹ ختم کی جا رہی ہے۔
مائیکروسافٹ کی یہ حکمتِ عملی صارفین کو یا تو موجودہ سسٹمز کو اپ گریڈ کرنے یا ونڈوز 11 کے مطابق نئے پی سی خریدنے کی جانب راغب کرنے کی کوشش ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ونڈوز میں پہلی مرتبہ اے آئی کی شمولیت کا اعلان
اگرچہ ایپل کا میک او ایس، خصوصاً ایپل سلیکن چِپس کے بعد ونڈوز کے لیے ایک بڑا چیلنج بنتا جارہا ہے لیکن ایسا نہیں کہ تمام 40 کروڑ صارفین میک پر منتقل ہوگئے ہوں کیونکہ خود ایپل کی میک فروخت بھی تنزلی کا شکار ہے۔
اسٹیٹسٹا کی 2023 رپورٹ کے مطابق ایک وقت تھا جب میک ایپل کی آمدنی کا 85 فیصد حصہ تھا لیکن اب یہ صرف 7.7 فیصد رہ گیا ہے۔
ونڈوز کے صارفین میں کمی کی ایک بڑی وجہ دنیا بھر میں ’’موبائل فرسٹ‘‘ کمپیوٹنگ کی جانب رجحان ہے۔ لوگ اب بہت سے روزمرہ کے کاموں کے لیے اسمارٹ فونز اور ٹیبلٹس کو ترجیح دیتے ہیں جس کے باعث روایتی کمپیوٹر آپریٹنگ سسٹمز جیسے ونڈوز کی اہمیت کم ہو رہی ہے۔
اس کمی کی ایک اور بڑی وجہ ونڈوز 11 کے سخت ہارڈ ویئر تقاضے ہیں جس کے باعث بہت سے صارفین اپنے مکمل فعال پرانے کمپیوٹرز کو اپ گریڈ نہیں کرسکتے۔ نتیجتاً کئی صارفین یا تو غیر سپورٹڈ ورژنز پر ہی اَٹکے ہوئے ہیں یا پھر مکمل طور پر ونڈوز کو خیرباد کہہ چکے ہیں۔
اس کے علاوہ ونڈوز 11 پر صارفین کی جانب سے تنقید بھی سامنے آئی ہے جس میں اسے ونڈوز 10 کے مقابلے میں کم صارف دوست قرار دیا جا رہا ہے۔ انٹرفیس میں تبدیلی، ڈیٹا اکٹھا کرنے پر زور اور ایپل جیسا ڈیزائن صارفین کو الجھن میں ڈال رہا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
