
پاکستان میں مائیکرو سافٹ کے سابق کنٹری ہیڈ جواد رحمٰن نے کمپنی کے انخلاء پر بڑا انکشاف کردیا۔
جواد رحمٰن کے مطابق مائیکروسافٹ صرف ایک کمپنی نہیں بلکہ عالمی سطح پر آئی ٹی کے شعبے کا ایک مکمل ماحولیاتی نظام ہے۔ جہاں بھی کمپنی اپنی موجودگی قائم کرتی ہے، وہاں نہ صرف معیشت ترقی کرتی ہے بلکہ نوجوانوں کو تربیت، روزگار اور مواقع بھی میسر آتے ہیں۔
انہوں نے بھارت کی مثال دی جہاں مائیکروسافٹ 20 ہزار سے زائد ماہرین کو ملازمت دے رہا ہے اور 3 سے 4 ارب ڈالر کی سالانہ آمدن حاصل کر رہا ہے۔
اس کے برعکس پاکستان نے 25 سالہ شراکت داری کے باوجود اس کمپنی سے بھرپور فائدہ نہیں اٹھایا۔ پاکستان کی آئی ٹی کمپنیوں نے عالمی سطح پر ترقی اور انضمام کے لیے کوئی سنجیدہ کوشش نہیں کی۔
انہوں نے کہا ’’یہ صرف ایک کمپنی کا انخلا نہیں بلکہ پاکستان کے لیے ایک قومی موقع ضائع ہونے کا واضح ثبوت ہے‘‘۔
یہ بھی پڑھیں: مائیکروسافٹ نے پاکستان میں اپنا دفتر کیوں بند کردیا ؟
رپورٹس کے مطابق حکومت پاکستان مائیکروسافٹ اور گوگل کے تعاون سے 5 لاکھ پاکستانیوں کو آئی ٹی سرٹیفیکیشن فراہم کرنے کا منصوبہ بنا رہی تھی تاہم اب مائیکروسافٹ کی پاکستان سے روانگی کے بعد ان منصوبوں کا مستقبل غیر یقینی ہوگیا ہے۔
حکومتی مؤقف اور سابق سربراہ کا اختلاف
حکومت اور وزارت آئی ٹی کا کہنا ہے کہ مائیکروسافٹ کا پاکستان میں کوئی مستقل دفتر نہیں تھا اور تمام معاملات آئرلینڈ سے چلائے جا رہے تھے۔
تاہم جواد رحمٰن نے ان دعوؤں کو حقائق کے منافی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر یہ صرف عالمی سطح کی چھانٹی کا نتیجہ ہوتا تو صرف پاکستان میں آپریشنز کیوں بند کیے جاتے؟
جواد رحمٰن کا کہنا تھا ’’یہ حقیقت ہے کہ ہم نے مائیکروسافٹ کو پاکستان میں ناکام کیا، یہ پاکستان کی ڈیجیٹل کمزوری، عدم استحکام اور ناقص کاروباری ماحول کی عکاسی کرتا ہے‘‘۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اس انخلا کے ساتھ نہ صرف پاکستان ایک اہم عالمی کمپنی سے محروم ہوا بلکہ نوجوانوں کے لیے ترقی، تربیت اور عالمی مواقع کا ایک دروازہ بھی بند ہوگیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News