وقت سب سکھا دیتا ہے، یہ کہاوت غلط نہیں ہے کیونکہ ایسے بہت سے حالات زندگی میں آتے ہیں جن سے انسان سیکھتا بھی ہے اور وہی حالات اسے کامیاب بھی بناتے ہیں۔
آج ہم قوم کی ایک ایسی بیٹی کی بات کریں گے جو کہ خود ایک میڈیکل کی طلباء ہیں لیکن اپنی ماں کے علاج کے لئے درکار پیسوں کی خاطر جوکر کے روپ میں کھلونے بیچتی ہیں۔
لاہور میں جوکر کے روپ میں کھلونے بیچ کر ماں کا علاج کروانے والی ایک باہمت لڑکی جس کا نام صائمہ ہے اور یہ میڈیکل کی طالب علم بھی ہیں۔
صائمہ مال روڈ پر گرمی کے موسم میں جوکر کا لباس پہن کر بچوں کے چھوٹے چھوٹے کھلونے بیچتی ہیں جس دوران لوگ کو چھڑتے بھی ہیں، ان کا ماسک اتارنے کی بھی کوشش کرتے ہیں اور نہیں تنگ بھی کرتے ہیں۔
لیکن ان سب حالات کے باوجود صائمہ محنت کر کے اپنا اور اپنی بیمار ماں کا پیٹ پال رہی ہیں۔
اس حوالے سے صائمہ کا ہکہنا ہے کہ وہ اب تک جہاں بھی نوکری کے لئے گئیں انہیں وہاں ذاتی ملکیت سمجھ کر ہراساں کیا جاتا تھا جو کہ انہوں پسند نہں آیا تھا۔
صائمہ کا کہنا تھا اس جوکر کے روپ میں انہوں کوئی دیکھنا بھی پسند نہیں کرتا ہے اور نا کوئی لڑکی کے طور پر پہچانتا ہے جس میں وہ خود کو مخفوظ محسوس کرتی ہیں۔
صائمہ کا کہنا تھا کہ جکر کے اس نقاب سے ساتھ وہ لوگوں کو ہنساتی ہیں اور چیزیں بیچتی ہیں تاکہ وہ 2 وقت کی روٹی عزت کے ساتھ کھاسکیں اور اپنی والدہ کا علاج کراسکیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
