سوشل میڈیا پر لتھوانیائی فوٹوگرافر نے سب کی توجہ حاصل کر لی۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق لتھوانیائی فوٹوگرافر نے ایک نیکون فوٹوگرافی مقابلے میں حصہ لیا۔

نیکون فوٹوگرافی مقابلے میں لتھوانیائی فوٹوگرافر نے چیونٹی کے چہرے کی تصویر پیش کی جسے بہت پسند کیا گیا۔
اس تصویر کی خاص بات یہ تھی اس تصویر کو عام آنکھ نہیں دیکھ سکتی تھی یعنی مائیکروسکوپ کی مدد سے اس تصویر کو دیکھا گیا جس میں چیونٹی کے چہرے کے خدوخال کو واضح طور پردیکھے گئے۔
تاہم چیونٹی کی تصویر میں اس کی آنکھیں اور پنکھ واضح طور پردیکھے جا سکتے ہیں۔
اس نیکون فوٹوگرافی مقابلے میں لتھوانیائی فوٹوگرافر کو چیونٹی کی تصویر پر “امیج آف ڈسٹنکشن” کے اعزاز سے نوازا گیا۔
سوشل میڈیا پرجہاں اس تصویر کو بہت پسند کیا جا رہا ہے وہیں بہت سے صارفین نے اتنے واضح طور پرچیونٹی کے خدوخال نظر آنے پر اس تصویر کو خطرناک اور بھی کہا۔
جبکہ ایک صارف نے چیونٹی کی کلوز اپ تصویر پرلکھا کہ ایک ہارر فلم کی تصویر۔
واضح رہے کہ اس سال کے فوٹو گرافی کے مقابلے میں فتح مڈغاسکر گیکو کے برانن ہاتھ کی تصویر کو ملی جسے جنیوا یونیورسٹی کے گریگوری ٹیمن نے لیا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
