پاکستان میں چوری کی وارداتوں کے علاوہ آن لائن فراڈ کی شرح میں بھی دن بدن اضافہ ہوتا جارہا ہے۔
آن لائن فراڈ اے ٹی ایم، ڈیبٹ اور کریڈٹ کارڈ کلوننگ کے ذریعے کیے جارہے ہیں، ڈیبٹ کلوننگ کارڈ کے ذریعے فراڈئیے آپ کا ڈیٹا چوری کرکے منٹوں میں کلون کارڈ تیار کرلیتے ہیں اور پھر با آسانی آپ کی جمع پونجی پر ہاتھ صاف کردیتے ہیں۔
اب سوال یہ ہے کہ ڈیبٹ کارڈ کی کلوننگ کیسے کی جاتی ہے؟
سائبر حکام کا کہنا ہے کہ آن لائن فراڈ کرنے والے کریڈٹ اور ڈیبٹ کارڈ کی کلوننگ کے لئے اے ٹی ایم مشینوں میں اسکیمر لگاتے ہیں، جب کوئی صارف اے ٹی ایم مشین استعمال کرتا ہے تو اس کی تمام معلومات کاپی ہوجاتی ہیں۔
بعدازاں فراڈ کرنے والے مختلف طریقوں سے صارف کی تمام تفصیلات خالی کارڈ میں ڈال کر کلون تیار کرلیتے ہیں اور پھر اس کا استعمال کرتے ہیں۔
اب ہم آپ کو بتائیں گے کہ اس سے کیسے بچا جا سکتا ہے۔
اُس وقت اے ٹی ایم استعمال کرنے سے گریز کریں جب لوگ آپ کے ارگرد موجود ہو اور آپ کو دیکھ رہے ہوں۔
ایسے اے ٹی ایم کو استعمال کرنے سے گریز کریں جو سائیڈ واک میں نصب ہو یا ویران اور ایسے مقامات پر ہو جہاں لوگوں کا آنا جانا کم ہو۔
جب کارڈ سلاٹ میں ڈالیں، تو ہلکے سے ہلا جلا لیں، ایسا کرنے سے اسکیمر کی ڈیٹا پڑھنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے۔
جب پن کوڈ انٹر کریں تو بٹنوں کو ہمیشہ اپنے ہاتھ سے کور کرلیں، اس طرح کرنے سے نہ صرف آپ فراڈ سے بچ سکتے ہیں بلکہ برابر میں کھڑے شخص سے پن کوڈ بھی چھپا سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
