Advertisement
Advertisement
Advertisement

جسے اللہ رکھے اسے کون چکھے، ڈاکٹروں کی پیشن گوئی غلط ثابت ہو گئی

Now Reading:

جسے اللہ رکھے اسے کون چکھے، ڈاکٹروں کی پیشن گوئی غلط ثابت ہو گئی

جسے اللہ رکھے اسے کون چکھے کی کہاوت حقیقت کی دنیا میں کبھی کبھار ہی صادق آتی ہے۔

 اس کہاوت کا ایک زندہ ثبوت حال ہی میں سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی اس تصویرمیں دیکھا جا سکتا ہے۔

گزشتہ سال برطانیہ میں پیدا ہونے والے بچے کے حوالے سے ڈاکٹروں کی جانب سے پیشن گوئی کی گئی تھی کہ یہ بچہ زیادہ سے زیادہ ایک دن زندہ رہ سکے گا۔

Advertisement

 

Advertisement
View this post on Instagram
Advertisement
Advertisement
Advertisement
Advertisement

 

A post shared by BBC News (@bbcnews)

Advertisement

لیکن گزشتہ روزاس بچے نے اپنی پہلی سالگرہ منا کر ڈاکٹروں کی اس پیشن گوئی کو غلط ثابت کر دیا ہے۔

 سوشل  میڈیا پر اس بچے کو خوشی کے ساتھ اپنی سالگرہ کا کیک کٹ کرتا دیکھ کر جہاں اس کے والدین اور گھر والے بہت خوش ہو رہے ہیں وہیں سوشل میڈیا صارفین بھی بہت خوش ہیں۔

سوشل میڈیا صارفین کی جانب اس بچے کو صحت یابی کی بہت دعائیں دی جا رہی ہیں ساتھ ہی اسے سالگرہ کی مبارک باد بھی پیش کی جا رہی ہے۔

Advertisement

41 سالہ عمر میں برطانیہ کی خاتون میری کلیئر ٹولی نے شادی کے تین سال بعد اپنے بیٹے ہیکٹر کو جنم دیا تو ڈاکٹروں نے اسے بتایا کہ وہ ایک دن سے زیادہ زندہ نہیں رہیں گا۔

یاد رہے کہ اس بچے کی پیدائش 23 ہفتوں کے دوران ہی ہوگئی تھی۔

صرف 23 ہفتوں میں قبل از وقت پیدا ہونے والے بچے نے اب تمام تر مشکلات کو پیچھے چھوڑتے ہوئے اپنی پہلی سالگرہ دھوم دھام سے منا لی ہے۔

برطانیہ کی خاتون میری کلیئر ٹولی نے اپنے بیٹے کے حوالے سے بتایا کہ آج میرا بیٹا زندہ ہے یہ ایک معجزہ ہے اورسب کی دعاؤں کا نتیجا بھی ہے۔

میری کلیئر ٹولی نے بتایا کہ ہیکٹر اب تک اپنی زندگی کی 259 راتیں اسپتال میں گزار چکا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اسے پیدائشی ایسی بیماری تھی جسے ہائیڈروسیفالس کہا جاتا ہے۔

Advertisement

یہ ایک ایسی بیماری ہوتی ہے جس میں دماغ میں خون بہنے کی وجہ سے ریڑھ کی ہڈی کا سیال جسم کے گرد نہیں بہہ سکتا، اور اس کی مختلف اقسام بھی ہوتی ہیں۔

ہائروسفالس

اس کے علاوہ ہیکٹر پھیپھڑوں کی دائمی بیماری، ریٹینوپیتھی اور سنٹرلائزڈ سلیپ ایپنیا کا شکار ہے اور اس وجہ سے ایک فیڈنگ ٹیوب بھی اس میں لگائی گئی ہے۔

چونکہ ہیکٹر کوویڈ 19 کی وبا کے دوران پیدا ہوا تھا اس لیے والدین کو دیگر مشکلات کا سامنا بھی ہوا جس میں اول بچے سے نہ ملنا تھا۔

خیال رہے اسپتال میں ہیکٹر کو کور کر کے رکھا جا تا تھا اور پھرا سے ریسیسیٹیشن ڈیپارٹمنٹ میں بھی بھیج دیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ دنیا میں بہت سے ایسے واقعات ہوتے ہیں لیکن زندگی اور موت اللہ کے ہاتھ میں ہے اللہ جسے چاہے زندگی دے اور جسے چاہے موت دے، بے شک وہ بڑا غفورو رحیم ہے۔

Advertisement

 

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
سال 2026؛ رمضان المبارک کا آغاز کب سے ہوگا؟ تاریخ کی پیشگوئی
ہوا میں معلق رہ کر بجلی بنانے والی انوکھی ونڈ ٹربائن تیار
انسانیت کے ماتھے کا جھومر؛ فرانسیسی اداکارہ اڈیل ہینل کی فلسطین کیلئے قربانی
جلد پر ٹیٹو کی مقبولیت کم، اب کونسا ٹیٹو ٹرینڈ بن گیا
مکھیاں دور، گائے پُرسکون؛ انوکھا نوبل انعام، جاپانی محققین کے نام
فریکچر کو دھاتی پلیٹ یا راڈ کے بغیر جوڑنا ہوا اب ممکن؛ چین نے گلو تیار کرلیا
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر