Advertisement
Advertisement
Advertisement

دنیا کی دوسری طویل ترین سمندری غار

Now Reading:

دنیا کی دوسری طویل ترین سمندری غار
سمندری غار

دنیا کی دوسری طویل ترین سمندری غار

سوشل میڈیا پر دنیا کی دوسری طویل ترین سمندری غار کا سفر کرنے والے لوگوں کی ویڈیو وائرل ہو گئی۔

وائرل ہونے والی ویڈیو میں ایک لڑکے اور لڑکی اس گار کا سفر کرتے اور اس سے لطف اندوز ہوتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

 

Advertisement
Advertisement
View this post on Instagram
Advertisement
Advertisement
Advertisement
Advertisement

 

A post shared by Brooke Ballantyne (@brookeballantyne55)

Advertisement

 یاد رہے کہ  3 سال قبل محقیقن کی ایک ٹیم نے جمہوریہ چیک کے مشرقی علاقے میں زیر سمندر دنیا کا گہرا ترین غار دریافت کرنے کا دعویٰ کیا تھا جوسمندر کے اندر404 میٹر ( 1325 فٹ) کی گہرائی پر موجود ہے۔

غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق پولینڈ سے تعلق رکھنے والے محقق کرزسٹ اسٹارناوسکی اس ٹیم کی سربراہی کررہے تھے جس نے یہ غار دریافت کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

کرزسٹ نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ وہ اس غار کو دریافت کرکے خود کو ’21 ویں صدی کا کولمبس‘ تصور کررہے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ جمہوریہ چیک کے قصبے ہرانیس میں ان سمیت دیگر محققیں سمندری کٹاؤ کے نتیجے میں بننے والے چونے کے پتھر پر مشتمل چٹان(ہرانیکا پروپاسٹ) کی سطح پر کئی دہائیوں سے کھوج میں مصروف تھے تاہم اب انہیں معلوم ہوا ہے کہ یہ غار نما چٹان سمندر کے اندر 404 میٹر گہرائی تک موجود ہے۔

Advertisement
محققین کی جانب سے تیار کیا گیا غار کا نقشہ

بعد ازاں انہوں نے مزید گہرائی تک جانے کا فیصلہ کیا تا کہ اس غار کی مکمل گہرائی معلوم ہوسکے تاہم اس بار انہوں نے خود اتنی گہرائی تک جانے کے بجائے روبوٹ کو بھیجنے کا فیصلہ کیا۔

لہٰذا وہ ایک بار پھر اس غار میں 200 میٹر گہرائی تک گئے اور وہاں سے انڈر واٹر روبوٹ کو مزید نیچے بھیجا اور یہ روبوٹ 404 میٹر کی گہرائی تک پہنچا تھا کہ اس کے ساتھ منسلک تار کی لمبائی ختم ہوگئی حالانکہ روبوٹ ابھی تک غار کی تہہ تک نہیں پہنچا تھا۔

مزید پڑھیں

https://www.bolnews.com/urdu/popular/2023/01/315145/

کرزسٹ نے بتایا تھا کہ حالیہ کھوج کے بعد ہرانیکا پروپاسٹ نے دنیا کے گہرے ترین سمندری غار ہونے کا اعزاز حاصل کرلیا جو اس سے قبل اٹلی میں موجود پوزو ڈیل میرو کو حاصل تھا۔

Advertisement

غاروں کے حوالے سے کام کرنے والی جمہوریہ چیک کی ایک سوسائٹی کا کہنا ہے کہ یہ غار مزید گہرا ہوسکتا ہے کیوں کہ جو روبوٹ اس کی گہرائی ناپنے کے لیے بھیجا گیا اس کے ساتھ منسلک رسی کی لمبائی ہی 404 میٹر تھی اور وہ غار کی تہہ تک نہیں پہنچ سکا تھا۔

اس غار میں غوطہ لگانا ایک مشکل کام ہے کیوں کہ یہاں پانی کا درجہ حراست 15 ڈگری سینٹی گریڈ اور کافی کیچڑ بھی ہے۔

واضح رہے کہ کرزسٹ کا کہنا تھا کہ یہاں پانی میں موجود دھاتوں کی وجہ سے تکنیکی آلات اور غوطہ خوروں کی جلد کو بھی نقصان پہنچتا ہے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
میری بیٹی کو جنات نے اغوا کرلیا، بازیاب کرایا جائے، لاہور ہائیکورٹ میں عجیب و غریب کیس کی سماعت
محبوبہ کا فون مصروف رہا، نوجوان نے غصے میں آ کر پورے گاؤں کی بجلی کاٹ دی، ویڈیو وائرل
امیر ہونے کا آسان سا گر؛ یہ نایاب نوٹ آپ کو بنا سکتا ہے کروڑ پتی!
چاند کا رنگ سرخ کیوں ہو جائے گا؟ 7 ستمبر کو حقیقت سامنے آ رہی ہے
امریکا میں انسانی گوشت کھانے والے کیڑے کا پہلا کیس رپورٹ
کیا آپ جانتے ہیں؟ دنیا کے 2 ملک جہاں ایک بھی یونیورسٹی موجود نہیں!
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر