پاکستانی نوجوان کی بھارت میں دل کی پیوند کاری، لڑکی کو نئ زندگی مل گئی
پاکستان کی ایک نوعمر لڑکی جو دل کے عارضے میں مبتلا تھیں، کو نئی زندگی ملی ہے جس کی کہانی سوشل میڈیا پر کافی ٹرینڈ کر رہی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کراچی، پاکستان سے تعلق رکھنے والی ایک نوجوان لڑکی عائشہ جس کی عمر 19 سال ہے، کو 14 سال کی عمر میں خستہ حال کارڈیو مایوپیتھی کی تشخیص ہوئی تھی۔
رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ عائشہ کو 2019 میں دل کا دورہ پڑنے اور ہارٹ فیل ہونے کے بعد، اس کے اہل خانہ اسے بھارت لے گئے تھے جہاں اس وقت کے ایک مشہور کارڈیک سرجن نے مبینہ طور پر ہارٹ ٹرانسپلانٹ کا مشورہ دیا تھا۔
اس مشورے کے بعد اس طرح عائشہ کو ویٹنگ لسٹ میں ڈال دیا گیا اور ساتھ ہی اس کے دل کو خون پمپ کرنے میں مدد کرنے کے لیے اسے ایک لیفٹ وینٹریکولر اسسٹ ڈیوائس دیا گیا تھا تاہم سال 2023 میں عائشہ کی کی صحت بگڑ گئی کیونکہ اس کا دل دائیں جانب سے کام کرنے لگا تھا اور دل کا پمپ بھی لیک ہو گیا تھا۔
اس حوالے سے عائشہ کی والدہ کا کہنا تھا کہ اپنی بیٹی کو تکلیف اٹھاتے دیکھنا بہت تکلیف دہ تھا اور ہم سرجری کا خرچ بھی برداشت نہیں کرسکتے تھے لیکن ڈاکٹر نے ہمیں بھارت آنے کا مشورہ دیا اور ساتھ ہی مالی مدد کے لئےعائشہ کے خاندان کا ایشوریم ٹرسٹ سے رابطہ بھی کروایا ۔
ستمبر 2023 میں ڈاکٹر بالاکرشنن کی ٹیم کے مطابق، واحد آپشن ہارٹ ٹرانسپلانٹ تھا اور 31 جنوری کو، کئی بار اسپتال جانے کے بعد، صنوبر کو ایک فون آیا جو کہ ان کے لئے امید کی ایک کرن تھی۔
بعدازاں متعلقہ اسپتال میں عائشہ کو ایک 69 سالہ شخص کا دل لگادیا گیا اور صحت میں بہتری کے ساتھ اور 17 اپریل کو ڈسچارج بھی کردیا گیا جس کا پورا خرچ ایشوریم ٹرسٹ نے اٹھایا۔
اپنی کامیاب سرجری کے بعد امید اور تشکر سے لبریز عائشہ نے اپنی خوشی کا اظہار کیا اور ڈاکٹروں کے ساتھ ساتھ بھارتی حکومت کا بھی شکریہ ادا کیا جو کہ مستقبل میں فیشن ڈیزائنر بننے کی خواہش رکھتیں ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
