افغانستان میں یوم آزادی کے دن صوبے ننگرہارکےعلاقے جلال آباد میں مختلف مقامات پر 10 بم دھماکے ہوئے۔ دھماکوں کے نتیجے میں 66افراد زخمی ہوگئے ہیں ۔
جلال آباد میں واقع مارکیٹ کے قریب بم نصب تھے جہاں سیکڑوں افراد یومِ آزادی کی تقریب میں شریک تھے۔
محکمہ صحت کے سینئر عہدیدار فہیم بشیری نے بتایا کہ دھماکوں کے نتیجے میں 66 افراد زخمی ہوئے جن میں 20 بچے بھی شامل ہیں۔
علاوہ ازیں افغانستان کے مشرقی صوبے لغمان کے دارالحکومت میں جنگجوؤں کی جانب سے 5 راکٹ فائر کئے گئے جس کے باعث یومِ آزادی کی تقاریب متاثر ہوئیں۔
دوسری جانب افغان صدر اشرف غنی نے کابل میں یوم آزادی کے موقع پر کیے گئے خطاب میں جنگجوؤں کے محفوظ مقامات کے خاتمے میں عالمی برادری سے افغانستان کا ساتھ دینے کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ ’داعش کے خلاف ہماری جنگ جاری رہے گی، ایسے حملوں کی بنیاد طالبان نے رکھی ہے‘۔
طالبان نے یومِ آزادی پر جاری بیان میں کہا کہ وہ افغانستان سے تمام غیر ملکی فورسز کے انخلا کے منتظر ہیں۔
صوبائی حکومت کے ترجمان نے بتایا کہ ’یوم آزادی کی باضابطہ تقریب ختم ہوچکی تھی، جس وقت راکٹ فائرکئے گئے لوگوں کو کھانا پیش کیا جارہا تھا جس کے نتیجے میں 6 شہری زخمی ہوگئے‘۔
دوسری جانب پاکستان دفتر خارجہ کی جانب سے افغانستان کے یومِ آزادی کے موقع پر جلال آباد میں دہشتگرد حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ہے۔
ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ جلال آباد میں بم دھماکوں کی مذمت کرتے ہیں ۔ ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ دہشتگرد حملے امن کی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کی سازش ہیں۔
جبکہ پاکستان افغانستان میں قیامِ امن کے لئے اپنی حمایت جاری رکھے گا۔
دوسری جانب ابھی تک کسی جماعت کی جانب سے حملوں کی زمہ داری قبول نہیں کی گئی ہے ۔
واضح رہے کہ افغانستان میں یہ حملے اس وقت کئے جارہے ہیں جب طالبان اورحکومت کے درمیان امن مذاکرات آخری مراحل میں ہیں ۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
