
European Union member countries’ national flags wave in front of the European Parliament on October 12, 2012 in Strasbourg, eastern France. The Nobel Peace Prize was awarded on October 12, 2012 to the European Union, an institution currently wracked by crisis but credited with bringing more than a half century of peace to a continent ripped apart by World War II. AFP PHOTO/FREDERICK FLORIN (Photo credit should read FREDERICK FLORIN/AFP/Getty Images)
یورپی یونین خارجہ کمیٹی کےاجلاس میں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کو انسانی المیہ قراردیدیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق بھارت کی تمام تر کوششوں کے باوجود بیلجیئم کے شہر برسلز میں یورپی پارلیمنٹ کی خارجہ امور کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر بھی غور کیا گیا۔
شرکاء نے مطالبہ کیا کہ بھارت پاکستان سے فوری طور پر مذاکرات کا آغاز کرے جبکہ اراکین نے کہا کہ یورپی یونین اور یورپی پارلیمنٹ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر فوری رد عمل ظاہر کریں۔
انسانی حقوق کمیٹی کی چئیرپرسن ماریہ ایرینا نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں صورتحال بہت خراب ہے۔
اجلاس میں بھارت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ارکان نے مودی سرکار سے فوراً کرفیو ہٹانے کا مطالبہ کیا اور مودی انتظامیہ کے رویے کو قابل مذمت قرار دیا۔
واضح رہے مقبوضہ کشمیر میں آج مسلسل 29ویں روز بھی کرفیو برقرار ہے اور مواصلات کا نظام مکمل پر معطل ہے، قابض انتظامیہ نے ٹیلی فون سروس بند کررکھی ہے جبکہ ذرائع ابلاغ پرسخت پابندیاں عائد ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مواصلاتی نظام کی معطلی، مسلسل کرفیو اور سخت پابندیوں کے باعث لوگوں کو بچوں کے لیے دودھ، زندگی بچانے والی ادویات اور دیگر اشیائے ضروریہ کی شدید قلت کا سامنا ہے۔
وزیر خارجہ نے تین ستمبر کو لندن میں بھارتی ہائی کمیشن کےباہراحتجاج کرنے بھی اعلان کیا کرتے ہوئے کہا تھا کہ امیدہے کہ یورپین پارلیمنٹ انسانی حقوق کیلئےکردارادا کرے گی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News