 
                                                                              امریکی نمائندے زلمے خلیل نے مسودے پر افغان صدر سے تبادلہ خیال کیا ہے کہ افغان طالبان اور امریکہ کے درمیان امن سمجھوتے کے مسودے پر اتفاق ہو گیاہے۔
تفصیلات کے مطابق زلمے خلیل نے افغان نیوز ٹی وی کو ایک انٹرویو میں کہا کہ امریکہ پاکستان سے بہتر تعلقات چاہتا ہے اوریہ تعلقات بہتر ہو چکے ہیں جبکہ زلمے خلیل نے مزید کہا کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان بہتر تعلقات کی وجہ سے ہی افغان امن معاہدے کو آگے بڑھانے میں مدد ملی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں امریکی نمائندہ خصوصی نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی منظوری تک معاہدے کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔
افغان صدر اشرف غنی کو معاہدے کی کاپی فراہم کردی گئی ہے، افغان صدر اشرف غنی، چیف ایگزیکٹیو عبداللہ عبداللہ سے معاہدے پربات ہوگی۔
زلمے خلیل زاد کا کہنا تھا کہ معاہدے کے مطابق طالبان کے زیرتسلط علاقے امریکا کےخلاف حملے میں استعمال نہیں ہوں گے، طالبان بھی افغانستان میں غیر ملکی فوج میں کمی کی تجویز پر رضامند ہوگئے ہیں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل افغان طالبان نےاپنے ایک بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ قطر میں امریکا کے ساتھ ہونے والے مذاکرات کامیاب ہو گئے ہیں جبکہ تفصیلات کے مطابق قطر کے دارالحکومت دوحہ میں امریکا اور طالبان کے درمیان مذاکرات کے نویں دور کا آج پانچواں روز ہے۔
اطلاعات کے مطابق امریکا نے ان کے 98 فیصد مطالبات مان لیے گئے ہیں۔
طالبان اور امریکا کے درمیان مکمل فائر بندی ہو گی جبکہ امریکی اور نیٹو افواج افغانستان میں اپنے آپریشنز روک دیں گے۔
معاہدے کا باضابطہ اعلان آج متوقع ہے اور اس اعلان کے بعد افغان انٹرا ڈائیلاگ شروع ہوں گے۔
افغان طالبان کا کہنا ہے کہ ہم افغانستان کا نام ’’اسلامی امارات افغانستان‘‘ رکھنا چاہتے تھے جس پر امریکا بھی آمادہ ہوچکا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

 
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                 