
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس میں خطاب سے قبل کشمیریوں نے احتجاج کیا۔
تفصیلات کے مطابق نیویارک میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس میں خطاب سے قبل کشمیریوں نے یو این آفس کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا۔
احتجاج میں پاکستانی کمیونٹی سمیت بڑی تعداد میں کشمیریوں نے شرکت کی ، مظاہرین نے مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی ظلم و جبر کے خلاف مظاہرہ میں کشمیر کی آزادی کا مطالبہ کیا۔
مظاہرین نے کشمیریوں سے بھرپور اظہار یکجہتی کیلیے ہاتھوں میں’مودی دہشت گرد ہے‘ کے پلے کارڈز اور آزاد کشمیر کے جھنڈے بھی پکڑ رکھے۔
احتجاج میں مظاہرین نے بھارتی بربریت کے خلاف ’مودی قاتل‘ کے نعرے بھی لگائے۔
مظاہرین کا احتجاج میں کہنا تھا کہ بھارت کی جا نب سے کشمیر میں لگائی گئی پابندیاں اور کرفیو فوری طور پر ہٹایا جائے۔
واضح رہے اس سے کچھ دیر قبل وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا یہ بھی کہنا تھا کہ آرٹیکل 370 کی کوئی اہمیت نہیں، ہمارا مؤقف ہے مقبوضہ کشمیر میں مظالم کا سلسلہ فوری طور پر بند کیا جائے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا گذشتہ 54 روز سے مقبوضہ کشمیر میں 80 لاکھ انسان مسلسل کرفیو کی وجہ سے انتہائی کرب میں ہیں اور عالمی برادری کی جانب امید افزا نظروں سے دیکھ رہے ہیں۔
یاد رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جبری تسلط کو آج 54 واں روز ہے، کشمیری عوام بدترین قیدیوں کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
مقبو ضہ وادی میں قابض بھارتی فوج ظلم کے پہاڑ توڑ رہی ہے، نہتے کشمیری 54 روزسے گھروں میں قید ہیں، وادی مقبوضہ کشمیر کی سڑکیں سنسان، دکانیں بند، کاروباری مراکز پر تالے پڑے ہیں۔
کرفیو کے باعث کاروبار زندگی درہم برہم، گلیوں اورسڑکوں پر بھارتی فوج کا گشت، گھروں کے باہر بھی فوجی تعینات، گھروں میں محصورافراد کو اپنے رشتہ داروں کے جنازے تک پڑھنے کی بھی اجازت نہیں،اسکول بند ہیں، اسپتالوں میں ڈاکٹرز کا پہنچنا دشوار ہوگیا، طبی امداد نہ ملنے سے مریضوں کی زندگیاں بھی داؤ پر لگ گئیں لیکن علاج معالجے کی کوئی سہولت میسرنہیں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News