
افغانستان میں صدر اشرف غنی کی انتخابی ریلی کے قریب دھماکے میں 24 افراد جاں بحق اور 30 زخمی ہوگئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان کے صوبہ پروان میں صدارتی جلسے کے قریب 2 دھماکے ہوئے جن میں 24 افراد ہلاک اور 30 زخمی ہوگئے ہیں ۔
مقامی صحافی کا کہنا ہے کہ دھماکہ اس وقت ہوا جب صدر غنی اپنی تقریر شروع کرنا چاہتے تھے ۔دھماکے میں صدر اشرف غنی محفوظ رہے۔
بم ڈسپوزل اسکواڈ کے مطابق یہ مقناطیسی بم کا دھماکا تھا جسے ایک پولیس موبائل میں نصب کیا گیا تھا۔
صوبائی حکومت کی خاتون ترجمان وحیدہ شاہکار نے بتایا کہ افغان صدر کا جلسہ اور ریلی جاری تھی کہ اس دوران داخلی مقام پر دھماکا ہوا۔جاں بحق ہونے والوں میں خواتین اور بچوں سمیت عام شہری بھی شامل ہیں۔
تاحال کسی گروپ نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں امریکا اور طالبان کے درمیان افغانستان سے جنگ بندی اور انخلا کے معاہدے پر اصولی اتفاق ہوگیا تھا اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دستخط کے بعد یہ معاہدہ باقاعدہ طے پاجانا تھا۔
تاہم پھر کابل میں افغان خفیہ ادارے کے دفتر کے باہر خود کش حملے میں ایک امریکی فوجی سمیت 12 افراد ہلاک ہوگئے تھے اور طالبان نے حملے کی ذمہ داری بھی قبول کی تھی جس رپر امریکی صدر نے امن مذاکرات کو منسوخ کردیا تھا ۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News