
ترک صدر رجب طیب اردوان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں واضح اور دو ٹوک موقف پیش کرتے ہوئے دنیا کو بتا دیا کہ جنوبی ایشیامیں استحکام و خوشحالی کو مسئلہ کشمیر سے الگ نہیں کیا جا سکتا۔
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے باوجود اسیّ لاکھ افراد مقبوضہ کشمیر میں محصور ہیں لہذامحفوظ مستقبل کیلیے مسئلہ کشمیر کاجنگ کےبجائےمذاکرات سےحل لازمی ہوگیا ہے۔
ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ کشمیر کا درد ہمارے وجود کا درد ہے، اگر مسئلہ کشمیر پر سب خاموش بھی ہوگئے تب بھی ترکی ظلم کے خلاف آواز اٹھاتا رہے گا۔
اُن کا کہنا تھا کہ اگر ہر کوئی خاموش ہو تو ہم آواز بلند کریں گے، ترکی آج بھی اپنا تاریخی کردار ادا کرتے ہوئے ملکی شناخت کی تمیز کیے بغیر مظلوم کے ساتھ ہے، دنیا بھر میں آج ترکی سب سے زیادہ مظلوموں کی مدد کرنے والا ملک کہلاتا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل وزیراعظم عمران خان کی ترک صدررجب طیب اردگان سے ملاقات کی، ملاقات میں دوطرفہ تعلقات اورباہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال ہوا اور وزیراعظم نےترک صدرکومقبوضہ کشمیرکی موجودہ صورتحال سےآگاہ کیا، ملاقات میں باہمی دلچپسی کے امور اور خطے کی صورتحال پرتبادلہ خیال بھی کیا گیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News