بھارت نے برطانیہ کی لیبر پارٹی کو کشمیر سے متعلق قرار داد پر تنقید کا نشانہ بنا دیا ۔
تفصیلات کے مطابق بھارت کی جانب سے بدھ کے روز برطانیہ کی لیبر پارٹی کی طرف سے مسئلہ کشمیر پر بین الاقوامی مداخلت کا مطالبہ کرنے کی ایک قرار داد منظور کرنے پر سخت تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے لیبر پارٹی کے اس اقدام کو “ووٹ بینک کو حاصل کرنے کی ایک کوشش کہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس مسئلے پر لیبر پارٹی یا اس کے نمائندوں کے ساتھ شامل ہونے کا کوئی سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
رویش کمار کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں اس کانفرنس میں غیر متعلقہ اور بے بنیاد پیش کی گئی صورتحال پر افسوس ہے۔
انہوں نے مزید کہا، واضح طور پر، یہ ووٹ بینک حاصل کرنے کی کوشش ہے۔ اس معاملے پر لیبر پارٹی یا اس کے نمائندوں کے شامل ہونے کوئی سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ہے۔
ترجمان بھارتی وزارت خارجہ رویش کمار نے کہا کہ مسئلہ کشمیر دوطرفہ ہے اور اس میں کسی تیسرے فریق کی گنجائش نہیں ہے۔
برطانیہ کی حزب اختلاف لیبر پارٹی کشمیر سے متعلق ہنگامی تحریک منظور کرتے ہوئے پارٹی رہنما جیریمی کوربین سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ بین الاقوامی مبصرین کو اس خطے میں ‘داخل’ ہونے اور اپنے عوام کے حق خودارادیت کا مطالبہ کرنے کی تاکید کریں۔
قرارداد میں مسٹر کوربین سے ہندوستان اور پاکستان دونوں کے اعلی کمشنروں سے ملاقات کا بھی مطالبہ کیا گیا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ ممکنہ نیوکلئیر وار کو روکا جائے اور خطے میں امن بحال کیا جائے ۔
واضح رہے کہ مسئلہ کشمیر پر بھارت کا موقف ہے کہ یہ پاکستان اور بھارت کے مابین دوطرفہ مسئلہ ہے اور اس میں کسی تیسرے فریق کی کوئی گئجائش نہیں ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
