
امریکا کے بعد برطانیہ نے بھی سعودی عرب میں (آرامکو) تیل کی تنصیبات پر حملوں کا الزام ایران پرلگا دیا۔
سعودی عرب میں آئل تنصیبات پر حملوں کے بعد برطانیہ کی جانب سے یہ پہلا ردعمل دیا گیا ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق برطانوی وزیراعظم نے ایرانی صدر حسن روحانی سے ملاقات سے قبل ایران پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ بہت زیادہ امکانات ہیں کہ سعودی آئل تنصیبات پرحملے میں ایران ملوث ہے۔
برطانوی وزیراعظم نے ایران میں فوجی مداخلت کے زیرغور ہونے کو مسترد کردیا تاہم انہوں نے ایران پر پابندیوں کے امکانات ظاہرکیے ہیں۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق برطانوی وزیراعظم نے جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لیے نیویارک جاتے ہوئے گفتگو میں کہا کہ میں آپ کو بتاسکتا ہوں کہ برطانیہ انتہائی غالب امکانات پرسعودی آئل تنصیبات پرحملوں کو ایران سے منصوب کررہا ہے۔
برطانوی وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ وہ مشرقی وسطیٰ میں کشیدگی کو کم کرنے کی کوشش کے لیے امریکا اوردیگر یورپی ممالک کے ساتھ کام کریں گے۔
واضح رہے کہ رواں ماہ 14 ستمبرکو سعودی عرب کی دوبڑی آئل فیلڈز پر ڈرونز اور میزائل حملے کئے گئے تھے جس سے آرامکو کے دو پلانٹس عبیق اورخریص متاثر ہوئے تھے۔ جس کے بعد آئل کی سپلائی معطل ہوگئی تھی۔
سعودی تیل تنیصبات کے حملوں کی زمہ داری یمن کے حوثی باغیوں نے قبول کی تھی ۔
حملوں کے بعد امریکا نے براہ راست حملوں کا الزام ایران پرلگایا تھا۔ تاہم ایران نے ان حملوں کی سختی سے تردید کی تھی ۔
21 ستمبر کو امریکا نے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی درخواست پر مزید فوجی دستے اور سازو سامان بھیجنے کا اعلان کیا تھا۔
جس کے جواب میں ایرانی پاسداران انقلاب کے سربراہ میجر جنرل حسین سلامی نے خبردار کیا تھا کہ ایران جارحیت کرنے والے ملک کو تباہ کرنے کیلئے تیار ہے۔
تاہم دو روز قبل یمن کے حوثی باغیوں کے سربراہ المشعت نے ٹیلی ویژن کے زریعےاعلان کرتے ہوئے سعودی عرب میں ہر قسم کے مزید حملوں کو ترک کرنے کا اعلان کردیا تھا ۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News