
سعودی عرب کے وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان نے کہا ہے کہ آرامکو کی تنصیبات پر حملوں کے تین روز کے بعد تیل کی سپلائی مکمل طور پر بحال کردی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق پریس کانفرنس کے دوران سعودی وزیرتوانائی کا کہنا تھا کہ آرامکو کی تنصیبات پر حملوں کے عالمی مارکیٹ پر اثرات مرتب ہوئے ہیں اور جو صارفین سعودی عرب سے تیل نہیں بھی خریدتے وہ بھی متاثرہوئے ہیں۔
شہزادہ عبدالعزیز نے کہا کہ اکتوبر میں سعودی عرب کی یومیہ پیداوار 98 لاکھ بیرل ہوجائے گی۔
حملے میں ملوث عناصرکے حوالے سےعالمی برادری پرزوردیا کہ وہ عالمی معیشت اور توانائی کی مارکیٹ پرحملہ کرنے والے عناصر کے خلاف سخت کارروائی کرے۔
ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب اس ماہ کے دوران اپنے صارفین کو تیل کی مکمل سپلائی کرے گا اور ستمبر کے اختتام تک تیل کی یومیہ پیداوارایک کروڑ دس لاکھ بیرل تک پہنچ جائے گی۔
آرامکو کے چیف ایگزیکٹو آفیسر امین الناصر نے بتایا کہ حملے کے سات گھنٹوں کے بعد آگ پر قابو پا لیا گیا تھا۔
واضح رہےکہ 14ستمبر2019 کو سعودی عرب کی عبقیق اور خریص میں واقع دو بڑی آئل فیلڈز پر ڈرون حملے کیے گئے تھے۔
جس کی ذمہ داری یمن میں ایران کے حمایت یافتہ حوثی باغیوں نے سعودی عرب کے زیر انتظام چلائے جانے والے آرامکو مراکز پر حملوں قبول کی تھی ۔
دوسری جانب امریکا،چین، برطانیہ اور ترکی سمیت عالمی سطح پر سعودی آئل تنصیبات پرحملے کی مذمت کی گئی ہے۔
جبکہ حملوں کے بعدمشرق وسطیٰ میں سخت کشیدگی پائی جاتی ہے اورساتھ ہی تیل کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوگیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News