
بنگلہ دیش میں فیس بُک پر ایک توہین آمیز پوسٹ کے خلاف احتجاجی مظاہرے کے دوران چار افراد ہلاک اور کم سے کم پچاس زخمی ہوگئے ۔
تفصیلات کے مطابق دارالحکومت ڈھاکہ سے 195 کلومیٹر (120 میل) دور جنوبی ضلع بھولا میں جھڑپیں اس وقت شروع ہوئیں جب مشتعل ہجوم نے ایک فیس بک پوسٹ کے خلاف احتجاج کیا جس میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپ ہوئی ہے۔مشتعل مظاہرین فیس بُک پر ایک ہندو کی توہین آمیز پوسٹ کے خلاف احتجاج کررہے تھے۔
ایک ہندو نے مبیّنہ طور پر پیغمبراسلام صلی اللہ علیہ وسلم کی شان اقدس کے خلاف توہین آمیز کلمات پوسٹ کیے تھے۔اس پر علاقے کے مسلمانوں میں اشتعال پھیل گیا اور وہ احتجاج کے لیے سڑکوں پر نکل آئے۔پولیس کا کہنا ہے کہ فیس بُک کی ویب سائٹ کو ہیک کر لیا گیا تھا اور تمام ہیکروں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
دارالحکومت ڈھاکا سے 195 کلومیٹر دور واقع ضلع بھولا کے سپرنٹنڈنٹ پولیس سرکار محمد قیصر کا کہنا ہے کہ ’’مظاہرے میں شریک بعض لوگوں نے ہمارے افسروں پر پتھراؤ شروع کردیاتھا ۔اس کے جواب میں ہم نے اپنے دفاع میں خالی گولیاں چلائی تھیں اور پولیس افسر ایک عمارت میں پناہ لینے پر مجبور ہوگئے تھے۔
پو لیس نے جھڑپ کے دوران میں چار افراد کی ہلاکت کی تصدیق کردی اور بتایا ہے کہ ایک پولیس اہلکار بھی گولی لگنے سے زخمی ہوگیا ہے۔ ضلع بھولا میں امن وامان کی بگڑتی ہوئی صورت حال پر قابو پانے کے لیے سرحدی محافظوں اور پولیس کی اضافی نفری تعینات کردی گئی ہے ۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News