 
                                                                              امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعتراف کیا ہے کہ مشرقِ اوسط میں امریکا کی فوجی مداخلت ایک ’بدترین فیصلہ‘ تھا اور وہ وہاں سے اپنے فوجیوں کی محفوظ واپسی کو یقینی بنا رہے ہیں۔
وائٹ ہاؤس نے گذشتہ اتوار کو شام کے شمالی علاقے میں موجود پچاس سے ایک سو تک امریکا کی خصوصی فوجیوں کو واپس بلانے کا اعلان کیا تھا۔اس فیصلے پر صدر ٹرمپ کو امریکا کی دونوں جماعتوں ری پبلکن اور ڈیموکریٹ سے تعلق رکھنے والے ارکان کانگریس کی کڑی تنقید کا سامنا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کو ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ ’’امریکا نے مشرقِ اوسط میں جنگوں اور پولیس نظام پر اسّی کھرب ڈالر خرچ کردیے ہیں۔ہمارے ہزاروں عظیم فوجی مارے گئے ہیں یا بری طرح زخمی ہوئے۔دوسری جانب بھی لاکھوں لوگ مارے گئے ہیں۔مشرقِ اوسط میں جانا(فوجی مداخلت) ہمیشہ کے ایک بدترین فیصلہ تھا۔
The United States has spent EIGHT TRILLION DOLLARS fighting and policing in the Middle East. Thousands of our Great Soldiers have died or been badly wounded. Millions of people have died on the other side. GOING INTO THE MIDDLE EAST IS THE WORST DECISION EVER MADE…..
Advertisement— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) October 9, 2019
انہوں نے مزید کہا کہ :’’ہمارے ملک کی تاریخ میں ہم جھوٹے اور اب غیر ثابت شدہ وعدوں کی بنا پر جنگوں میں کودے ہیں۔(عراق میں) وسیع پیمانے پر تباہ پھیلانے والے ہتھیار۔لیکن ایسا کچھ نہیں ملا تھا۔اب ہم دھیرے دھیرے اور محتاط انداز میں اپنے عظیم فوجیوں اور فوج کو وطن میں واپس لا رہے ہیں۔ ہماری توجہ ایک بڑی تصویر پر مرکوز ہے۔ریاست ہائے متحدہ امریکا پہلے سے کہیں زیادہ عظیم تر ہے۔‘‘
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

 
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                 