
ملائیشین وزیراعظم مہاتیر محمد نے بڑا قدم اٹھاتے ہوئے بھارت کہ ساتھ تجارتی معاملات پر نظر ثانی کا اعلان کر دیا ہے۔
ملائیشیا کے وزیر اعظم مہاتیر محمد نے کہا ہے کہ ان کی حکومت بھارتی اقدامات کے نتیجے میں پیدا ہونے والی صورتحال کا جائزہ لے رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت ملایشیاء کو بھی بہت کچھ برآمد کر رہا ہے اور ہمارے درمیان تجارت یک طرفہ نہیں بلکہ دو طرفہ ہے۔
ملائیشیا کے حکومتی اور صنعتی ذرائع نے گزشتہ ہفتے بتایا تھا کہ نئی دہلی، ملائیشیا سے ناریل کے تیل کی درآمداد محدود کرنے پر غور کر رہا ہے۔
یاد رہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر بات کرنے سے ناراض ہو کر بھارت نے ملائیشیا سے پام آئل کی درآمد میں کمی کر دی ہے۔
بھارت ملائیشیا سے ناریل کے تیل کا سب سے بڑا درآمدی ملک ہے۔ رواں سال کے ابتدائی نو ماہ میں بھارت اب تک ملائیشیا سے 30 لاکھ 90 ہزار ٹن پام آئل درآمد کر چکا ہے۔ جب کہ ملائیشیا پیٹرولیم مصنوعات، گوشت اور لائیو اسٹاک، دھاتیں اور مختلف کیمیکل بھارت سے درآمد کرتا ہے۔
ملائیشین وزارت خارجہ کی جانب سے مسئلہ کشمیر کے حوالے سے خصوصی بیان جاری کیا گیا تھا ، جس میں ملائیشیا نے مقبوضہ جموں و کشمیر کے پائیدار اور پرامن حل کی حمایت کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا کہ ملائیشیا مسئلہ جموں و کشمیر کا پرامن اور پائیدار حل چاہتا ہے کیونکہ مقبوضہ وادی کا پرامن حل خطے کے استحکام اور خوشحالی کیلئے ضروری ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News