
کرد کمانڈر ان چیف مظلوم آبدی نے اپنے بیان میں واضح کیا ہے کہ اگر ہمیں سمجھوتہ اور نسل کشی کے درمیان انتخاب کرنا ہے تو ہم اپنے لوگوں کا انتخاب کریں گے۔
ہمارے پاس 70 ہزار فوجی ہیں جو 2015 سے انتہا پسندی، نسلی منافرت اور خواتین پر ہونے والے ظلم و ستم کے خلاف لڑ چکے ہیں۔
ہماری فوج بہت ہی نظم و ضبط ، پیشہ ورانہ لڑائی کی طاقت بن چکی ہے۔ ہم نے کبھی بھی ترکی کی طرف ایک گولی نہیں چلائی ۔
امریکی فوجی اور افسر ہمیں اچھی طرح سے جانتے ہیں اور ہماری مہارت کی ہمیشہ تعریف کرتے ہیں۔
کرد کمانڈر ان چیف نے مزید کہا کہ دولت اسلامیہ کے جہادی دہشت گرد پوری دنیا سے شام آئے تھے۔ دولت اسلامیہ نے ہماری زمینوں پر قبضہ کیا ، ہمارے گاؤں لوٹ لئے، ہمارے بچوں کو ہلاک کیا ، اور ہماری خواتین کو غلام بنایا۔ ہم نے اپنے11ہزار فوجی اور کچھ بہترین جنگجو اور کمانڈر کھوئے ہیں۔
یاد رہے کہ ترک فوج کا شام میں آپریشن جاری ہے ، شمال مشرقی شام میں ترک افواج کی جانب سے کارروائی کے دوران اب تک 480 جنگجو ہلاک ہوگئے۔
واضح رہے کہ ترک صدر طیب اردوان نے 9 اکتوبر 2019 کو شامی کرد باغیوں کے خلاف بہارِ امن ’پیس اسپرنگ‘ کے نام سے فوجی آپریشن شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News