واشنگٹن میں امریکی کانگریس کی جانب سے جنوبی ایشیا میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔
امریکی کانگریس بریڈ شیرمین کی صدارت میں امور خارجہ کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس ہوا۔
اجلاس میں تاریخ میں پہلی مرتبہ کشمیر کا معاملہ امور خارجہ کی کمیٹی میں پیش کی گئی جبکہ نائب وزیر خارجہ ایلس ویلز نے کمیٹی کے سامنے بیان بھی پیش کیا۔
نائب وزیر خارجہ ایلس ویلز نے بیان میں بتایا کہ جموں و کشمیر کی صورتحال کا بغور جائزہ لے رہے ہیں جبکہ کشمیر کے حوالے سے امریکا کو تشویش ہے اور 5 اگست کے بعد 8 ملین کشمیری کی روز مرہ کی زندگی متاثر ہوئی ہے اور کشمیر میں حالات ابھی تک معمول پر نہیں آئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ عام کشمیریوں، سیاسی رہنماؤں کی گرفتاری کا معاملہ بھارت کے سامنے اٹھایا ہےجبکہ جموں و کشمیر کے تین سابق وزرائے اعلی کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔
ایلس ویلز نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ بھارت سے انسانی حقوق کا احترام، رابطوں کے ذریعے کھولنے کی درخواست کی گئی ہے جبکہ جموں و کشمیر میں صحافیوں کو پیشہ وارانہ فرائض انجام دینے میں مشکلات کا سامنا ہے اور بھارتی سپریم کورٹ کشمیر کے معاملے پر 14 نومبر کو پٹیشن بھی سنے گا۔
انہوں نے کہا کہ کشمیر کے حوالے سے وزیر اعظم عمران خان کے بیان کا خیر مقدم کرتے ہیں اور شملہ معاہدے کے تحت پاک بھارت مذاکرات کشیدگی کم کی جاسکتی ہے۔
پاکستانی معیشت کے حوالے سے انکا کہنا تھا کہ پاکستان کے حوالے سے یو این ڈی پی کی رپورٹ تشویشناک ہے، امید ہے آئی ایم ایف کے پلان سے پاکستان کی معیشیت بہتر ہونے میں مدد ملے گی۔
ایلس ویلز کی بنگلہ دیش، سری لنکا، نیپال، بھوٹان، مالدیپ کے حالات پر بھی بریفنگ دی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
