
ترکی کے صدر طیب اردگان نے جمعرات کے روز امریکہ اور روس پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ کرد ملیشیا کے لئے ترکی کی سرحد سے متصل شامی خطہ چھوڑنے کے معاہدے کے اپنے حصے کو پورا کرنے میں ناکام رہے ہیں اور کہا ہے کہ وہ اگلے ہفتے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ یہ بات اٹھائیں گے۔ترکی کو مہاجرین کے لئے یورپی یونین کی مدد کی ضرورت ہے، ترکی کو شام کے مہاجرین کے لئے یورپ کے دروازے کھولنا ہوں گے۔
ترکی کا مقصد شمال مشرقی شام میں ایک ‘محفوظ زون’ قائم کرنا ہے، ایک بار یہ علاقہ کرد ملیشیا سے پاک ہوجاتا ہے تو 20 لاکھ شامی مہاجرین یہاں آباد ہوسکتے ہیں۔
رجب طیب اردگان نے یوروپی یونین پر زور دیا ہے کہ وہ ساڑھے 3 لاکھ سے زائدمہاجرین کی میزبانی میں ترکی کی مدد کرے، ہمارا ملک اب یہ بوجھ تنہا نہیں اٹھا سکتا ہے۔
واضح رہے کہ ترکی نے ایک ماہ قبل شام کے باغیوں کے ساتھ ملحقہ اپنی سرحد پر ایک کارروائی کا آغاز کیا تھا ، تاکہ کرد وائی پی جی کے جنگجوؤں کو ان کی سلامتی کے لئے خطرہ سمجھے جانے کے لئے ان کی مدد کی جاسکے۔
120 کلومیٹر (75 میل) کے رقبے پر قبضہ کرنے کے بعد ، انقرہ نے کرد ملیشیا کو اس علاقے سے دور رکھنے کے لئے امریکہ کے ساتھ معاہدہ کیا۔اردگان 13 نومبر کو واشنگٹن میں ٹرمپ کے ساتھ بات چیت میں عمل درآمد پر تبادلہ خیال کرنے کے لئے تیار ہیں۔
ترک حکام نے بدھ کے روز اس بات کی تصدیق کی کہ رہنماؤں کے درمیان فون پر بات چیت کے بعد یہ دورہ آگے بڑھے گا۔اردگان نے ہنگری کے دورے سے قبل گذشتہ ماہ کے معاہدے میں طے شدہ ڈیڈ لائن کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ، “جب ہم یہ بات چیت کرتے ہیں ، ان لوگوں نے جنہوں نے ہم سے وعدہ کیا تھا کہ وائی پی جی … 120 گھنٹوں میں یہاں سے دستبردار ہوجائے گا۔
“ترک حکام نے اس ہفتے کے شروع میں کہا تھا کہ ایک صدی قبل آرمینیوں کے بڑے پیمانے پر قتل عام کو نسل کشی کے طور پر تسلیم کرنے اور ترکی پر پابندیوں کے اعتراف کے لئے اردگان امریکی ایوان نمائندگان میں ووٹوں کے احتجاج کے طور پر امریکی دورے کا مطالبہ کریں گے۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹویٹر پے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 13 نومبر کو صدر اردگان سے وائٹ ہاؤس میں ملاقات کا منتظر رہوں گا۔
امریکی صدر نے واضح کیا کہ ترک صدر کے ساتھ ٹیلیفونک گفتگو خوشگوار رہی ، دہشت گردی کے خاتمے پر بات ہوئی اور ترک صدر نے بتایا کہ داعش کے متعدد جنگجو گرفتار کرلئے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News