
عراقی وزیراعظم عادل عبدالمہدی نے مستعفی ہونے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل عراق میں جاری حکومت خلاف مظاہروں میں ہلاکتوں کی تعداد 400 سے زیادہ ہو نے پر عراق کے شعیہ رہنما آیت اللہ علی ال سیستانی نے جمعہ کے روز مظاہرین پر حملوں کی مذمت کی اور قانون سازوں پر زور دیا کہ وہ حکومت کے لئے اپنی حمایت پر نظر ثانی کریں۔
حکومت مخالف بدامنی کے ہفتوں کے خونخوار دن کے بعد انہوں نے اپنے ریمارکس دیئے کہ شہری فسادات اور ظلم و ستم کے ایک دھماکے کے خلاف انتباہ کرتے ہوئے سرکاری افواج پر زور دیا کہ وہ مظاہرین کو قتل کرنا بند کردیں۔
عراقی وزیر اعظم عادل عبدالمہدی نے کہا ہے کہ حکومت مخالف مظاہروں کے دوران ایک دن شدید خونریزی کے بعد وہ اپنا استعفیٰ ملک کی پارلیمنٹ میں پیش کریں گے۔جمعہ کے روز ایک بیان میں اعلان کیا گیا ، عبد الہدی کا فیصلہ عراق کے اعلی شیعہ رہنما آیت اللہ علی ال سیستانی کی طرف سے قیادت میں تبدیلی کے مطالبے کے جواب میں سامنے آیا ہے۔
انہوں نے کہا، “میں موجودہ وزیر اعظم کی رکنیت سے استعفیٰ دیتے ہوئے ایک سرکاری میمورنڈم پارلیمنٹ میں پیش کروں گا تاکہ پارلیمنٹ اپنے انتخاب کا جائزہ لے سکے۔”اس سے قبل جمعہ کے روز ، ال سیستانی نے کہا تھا کہ پارلیمنٹ ، جس نے عبد المہدی کی سالہ حکومت منتخب کی تھی ، اسے “اپنے اختیارات پر نظر ثانی” کرنی چاہئے۔
عبد الہدی نے کہا کہ انہوں نے السیستانی کے خطبے کو “بڑی فکرمندی سے سنا” اور ان کے مطالبے کے جواب میں اور “جلد از جلد اس کی تکمیل میں آسانی اور جلدی” کرنے کے لئے اپنا فیصلہ کیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News