
لبنان میں طوفانی بارشوں کے نتیجے میں دارالحکومت بیروت اور کئی دوسرے شہر پانی میں ایسے ڈوبے کہ گاڑیوں کی جگہ سڑکوں پر کشتیاں چل پڑیں۔ پیر کے روز بارش کے باعث طوفان نے لبنان کے دارالحکومت بیروت کے کچھ حصوں کو مفلوج کردیا ۔
لبنان کے دارالحکومت میں اتوار کی صبح سے بارش کا آغاز ہوا اور اس نے پورے ملک کو متاثر کیا ، لیکن بیروت اور اس کے مضافات کو سب سے زیادہ متاثر کیا۔
سیلاب کے باعث نظام ِ زندگی مفلوج ہو کے رہ گیا ہے، حکومت کی جانب سے متعلقہ اداروں کو پانی کی نکا سی کے لئے فوری اقدامات کرنے کا حکم دے دیا ۔ طوفانی بارش کی وجہ سے پانہ صرف سڑکوں پر کھڑا ہوگیا بلکہ دکانوں اور لوگوں کے گھروں میں داخل ہوگیا۔
بیروت میں قائم رفیق حریری بین الاقوامی ہوائی اڈے کے متعدد دفاتر میں پانی داخل ہوگیا۔ شدید بارشوں کی وجہ سے فضائی سروس بھی متاثر ہوئی ہے۔
اوزئی کے جنوبی نواحی علاقے میں کاریں بڑھتے ہوئے پانی میں تقریبا ڈوب گئیں ، اور موٹر سا یئکل سوار پھنس گئے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ متعلقہ حکام کی لاپرواہی اور پانی کی نکاسی کے مسئلے کے بنیادی حل تلاش کرنے میں ناکام رہنے کی وجہ سے اکثر بارشوں میں علاقے سیلاب کا منظر پیش کرتے ہیں۔ دارالحکومت بیروت کے علاوہ ملک کے شمالی اور جنوبی علاقوں کا حال بھی ایک ہی جیسا ہے۔
سیلاب اس وقت برپا ہوا جب مظاہرین ملک کی سیاسی اشرافیہ اور دہائیوں کی وسیع پیمانے پر بدعنوانی اور بد انتظامی کے خلاف مظاہرے کر رہے ہیں۔
شدید بارش کے دوران مظاہرین بیروت اور دیگر شہروں میں اپنے ڈیروں میں موجود رہے۔ انفراسٹرکچر کو بہتر بنانے پر 1975-90 کی خانہ جنگی کے بعد سے اربوں ڈالر خرچ کرنے کے باوجود، لبنان میں اب بھی روزانہ کئی گھنٹے بجلی کی کمی کا سامنا کرنا پڑتا ہے، اور بہت سے لوگ اپنے گھروں میں پانی لانے کے لئے ٹینکر ٹرکوں پر بھروسہ کرتے ہیں۔ ہر سال جب بارش ہوتی ہے، نکاسی کے ناکافی نظام کی وجہ سے سڑکیں پانی سے بھر جاتی ہیں۔
خیال رہے کہ لبنان میں گذشتہ کچھ ہفتوں سے معاشی ابتری کے خلاف عوام سڑکوں پر احتجاج کررہے ہیں۔ احتجاج کے نتیجے میں وزیراعظم سعد الحریری کو اپنی کابینہ سمیت مستعفی ہونا پڑا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News