
جمہوریہ چیک کے شمال مشرقی شہراوسٹراوا میں ایک اسپتال میں فائرنگ کے نتیجے میں 6 افراد ہلاک اور 2 شدید زخمی ہوگئے۔
پولیس حکام کے مطابق ، ایک 42 سالہ بندوق بردار شخص نے منگل کے روز مشرقی چیک شہر آسٹراوا کے ایک اسپتال کے انتظار گاہ میں 6 افراد کو قتل کردیا اور فرار ہونے سے پہلے خود کو سر میں گولی ماردی۔
حکام نے واضح کیا کہ جمہوریہ چیک میں یہ بدترین شوٹنگ کا واقعہ تھا، اس سے قبل بھی، سال 2015 میں یوشرکی بروڈ کے ایک ریسٹورنٹ میں ایک شخص نے 8 افراد کو گولی مار کر ہلاک کردیا تھا اور پھر خود کو بھی گولی مار دی تھی۔
وزیر اعظم آندرج بابیس نے صحافیوں کو بتایا کہ یہ ایک ” افسوس ناک واقعہ ” ہے۔ جس کی تحقیقات کا آغا ز کردیا گیا ہے۔ حکام کے مطابق شوٹر حملے کے بعد وہاں سے بھاگ نکلا، پولیس کے ہیلی کاپٹر نے پیچھا کیا، تو شوٹر نے کار میں حی بیٹھے خود کو گولی مار دی۔
بعد ازاں پولیس حکام نے جائے وقوعہ پر پہنچ کار واضح کیا کہ شوٹر نے خود کے سر میں گولی ماری ہے۔
وزیر داخلہ جان ہمسیک نے اسپتال کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا ، اس حملے کے قریب آدھے گھنٹے بعد اس شوٹر کی موت ہوگئی جب پولیس حکام اس کے پیچھے گئے۔
پولیس حکام نے اپنے بیان میں کہا کہ مشتبہ شخص کی شناخت مقامی تعمیراتی ٹیکنیشن کے طور پر ہوئی جو آفس سے چھٹی پر گیا تھا۔
اسپتال حکام نے میڈیا کو بتایا کہ اس حملے میں کل 6 افراد ہلاک اور 2 شدید زخمی ہو گئے۔ بعد ازاں زخمیوں میں سے ایک شخس داران علاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک ہو گیا۔ ہلاک ہونے والے افراد کو بہت قریب سے شوٹ کیا گیا۔
اسپتال حکام کے مطابق ہلاک ہونے والےافراد میں 2 نوجوان لڑکیاں اور 4 لڑکے ہلاک ہوئے۔ تاہم کسی بھی ااسپتال کے عملے کو نقصان نہیں پہنچا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News