Advertisement
Advertisement
Advertisement

آنگ سان سوچی عالمی عدالت انصاف میں پیش

Now Reading:

آنگ سان سوچی عالمی عدالت انصاف میں پیش
عالمی عدالت انصاف میں روہنگیا نسل کشی کیس کی سماعت آج ہوگی

میانمار کی  وزیراعظم آنگ سان سوچی عالمی عدالت انصاف میں پیش ہوئی ہیں جہاں وہ نسل کشی کے الزامات کے خلاف اپنے ملک کا دفاع کریں گی۔

غیر ملکی خبر ایجنسی  کی رپورٹ کے مطابق نوبیل انعام یافتہ آنگ سانگ سوچی، نیدرلینڈز کے شہر دی ہیگ میں عالمی عدالت انصاف میں روہنگیا مسلمانوں کی منظم نسل کشی کے حوالے سے دائر مقدمے میں اپنے ملک کا دفاع کرنے کے لیے پیش ہوئیں۔

  پیشی کےدوران سوچی ان الزامات کو سنیں گی جن میں یہ کہاگیاہےکہ میانمار نےروہنگیامسلمانوں پرظلم و ستم کیےہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق عالمی عدالت انصاف میں روہنگیانسل کشی کیس کی سماعت تین دن تک جاری رہےگی۔

یہ کیس، 2017 میں روہنگیا اقلیت کے مبینہ اجتماعی قتل کے معاملے پر میانمار کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کی پہلی بین الاقوامی قانونی کوشش ہے ، جب گامبیا نے 11 نومبر کو آئی سی جے میں درخواست دائر کی تھی ، جس میں میانمار نے 1948 کے نسل کشی کنونشن کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا تھا۔

Advertisement

یاد رہے کہ روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کاکیس افریقی ملک گیمیبیا نےدائرکیا تھا۔

میانمار کی فوج کے ذریعہ 2017 میں ایک خونی کریک ڈاؤن کے بعد 700،000 سے زیادہ روہنگیا ہمسایہ ملک بنگلہ دیش فرار ہوگئے تھے ، جس کا اقوام متحدہ کے تفتیش کاروں نے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ “نسل کشی کے ارادے” کے ذریعہ انجام دیا گیا تھا۔ 

واضح رہے کہ میانمار کی فوج نے روہنگیا مسلمانوں کے خلاف کیے جانے والے مظالم کی تحقیقات کے بعد فوجیوں کے خلاف غیرمعمولی کورٹ مارشل کا آغاز کردیا تھا۔

میانمار کی ریاست رخائن میں سپاہیوں، پولیس اہلکاروں اور بدھ مت کے دیہی علاقوں میں موجود افراد پر روہنگیا مسلمانوں کو دہشت زدہ کرنے، قتل کرنے اور گینگ ریپ کے الزامات ہیں۔۔

عالمی عدالت برائےجرائم (آئی سی سی) نےمیانمارمیں روہنگیامسلمانوں کے خلاف مظالم کی مکمل تحقیقات کی منظوری دیدی تھی۔

 عالمی عدالت برائےجرائم نے پراسیکیوشن کی جانب سے میانمار کے خلاف جنگی جرائم میں ملوث ہونے کی تحقیقات کی اوردرخواست منظور کرتے ہوئے میانمار کی جانب سے روہنگیا مسلمانوں کے خلاف نسل کشی کی تحقیقات کا حکم دے دیا تھا۔

عالمی عدالت کا فیصلہ ارجنٹائن کی جانب سےمیانمارکی رہنماآنگ سان سوکی کے خلاف روہنگیا مسلمانوں پر مظالم کی کارروائی کےآغازکےایک روز بعد سامنے آیا تھا۔

Advertisement

واضح  رہے کہ 2017 میں میانمار کی ریاست رخائن میں فوج اور مقامی انتہا پسندوں کی جانب سے مسلمانوں پر بدترین ظلم اور قتل و غارت کی گئی تھی جس کے بعد روہنگیا اقلیت پڑوسی ملک بنگلہ دیش کی جانب ہجرت کرنے پر مجبور ہوئے تھے۔

Advertisement
Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


4 کومنٹس اس آرٹیکل پر
Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
ٹرمپ پیوٹن ملاقات پر ترجمان وائٹ ہاؤس کا صحافی کو اشتعال انگیز جواب
امریکا میں ٹرمپ کے خلاف مظاہرے ، ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے
جنگ بندی کے باجود اسرائیلی بربریت جاری،اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے ایک ہی خاندان کے 11 فلسطینی شہید
امریکا: عدالت نے شکاگو میں فوج تعیناتی روک دی، صدر ٹرمپ عدالت پر برہم
پاکستان اور افغانستان میں جنگ بندی کرانا پڑی تو یہ میرے لیے یہ بہت آسان ہے، ٹرمپ
چین میں کرپشن کیخلاف بڑی کارروائی ، اعلیٰ فوجی عہدیدار سمیت 9 افسران برطرف
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر