
انسانی حقوق کے عالمی دن پر سعودی ہیومن رائٹس کمیشن کے سربراہ عواد العواد نے کہا ہے کہ سعودی مملکت نے انسانی حقوق کی بہتری کے لئے 60 اصطلاحات کی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق عواد العواد کا کہنا ہے کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ سعودی عرب ایک مکمل تبدیلی کے دور سے گزررہا ہے۔ وژن 2030 کو اپنانے کے بعد سے یہ تبدیلی مختلف مراحل سے گزر رہی ہے اور یہ غیرمعمولی اصلاحات ہیں جو چند ہی سالوں میں رونما ہوئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے چار سالوں میں انسانی حقوق کے شعبے میں جتنی کامیابی حاصل کی ہے کئی ممالک کو یہ کامیابیاں حاصل کرنے میں چوتھائی صدی لگی۔
شاہ سلمان بن عبد العزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی سربراہی میں ریاست نے بہت سارے شعبوں میں اصلاحات کی ہیں اور یہ اصلاحات اس طرح سے نافذ ہوئی ہیں کہ اس سے قبل یہ ناقابل تصور تھیں، ریاست میں انسانی حقوق کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لئے 60 سے زیادہ اصلاحات کی گئیں جن میں سے 22 خواتین کے حقوق سے متعلق تھیں۔
Advertisement#SaudiArabia has witnessed reforms across a multitude of spheres progressing in ways that seemed unimaginable before, more than 60 reforms have been made to improve situation of human rights. @AwwadSAlawwad @HRCSaudi_EN
— Saudi Gazette (@Saudi_Gazette) December 10, 2019
انہوں نے بتایا کہ ہم اصلاح شدہ تحویل اور ہراساں کرنے کے قانون سے متعلق خواتین کے لئے ذاتی حیثیت میں نیا ضابطہ اختیار کر چکے ہیں۔
سعودی عرب مملکت میں انسانی حقوق کا فروغ اور تحفظ ایک قابل قدر اصول ہے اور اس کو برطانیہ کی قیادت نے ایک ترجیح سمجھا ہے۔
ہیومن رائٹس کمیشن میں یہ یقینی بنایا جائے گا کہ انسانی حقوق کے تحفظ اور فروغ کے لئے کسی بھی قسم کے لائحہ عمل سے قاصر نہیں رہیں گے اور انسانی وقار کو برقرار رکھنا جاری رکھیں گے۔
سربراہ ہیومن رائٹس کا کہنا تھا کہ دوسرے ممالک کی طرح سعودی ریاست کو بھی مختلف مسائل درپیش ہیں لیکن ہم ان مسائل پر قبل از وقت قابو رکھنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News