
مقبوضہ کشمیر کی تاریخی جامع مسجد میں چار مہینوں کے کرفیو کے بعد نمازِ جمعہ ادا کی گئی ۔
کشمیر میڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق جامع مسجد کو آرٹیکل 370 کی معطلی کے 4 ماہ 13 دن بعد نمازیوں کے لیے کھول دیا گیا ہے جس میں آج اذان دی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق اذان کی آواز سن کر کشمیریوں نے خوشی کا اظہار کیا اور بڑی تعداد میں شہریوں نے مسجد میں نماز ادا کی۔
جمعہ کی نماز کے بعد “مودی کو ہٹاو” کے نعروں سے فضا گو نج اٹھی ۔ جامعہ مسجد کشمیر کے مرکزی شہر سری نگر میں ہے۔ نماز جمعہ کے بعد اکثر سڑک پر احتجاج کیا جاتا ہے۔
مظاہرین نئی دہلی کے مرکز کی طرف مارچ کرنے کے لئے جمع ہوئےاور سری نگر میں کشمیری صحافیوں پر تشدد کے خلاف صحافیوں نے احتجاج کیا اور صحافیوں پر تشدد کرنے والے پولیس اہلکاروں کے خلاف سخت ایکشن لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
یاد رہے کہ اگست میں بھارت کی جانب سے خطے کی نیم خودمختار حیثیت کو منسوخ کرنے اور سیکیورٹی لاک ڈاؤن نافذ کرنے کے بعد پہلی بار کشمیر کی تاریخی مرکزی مسجد میں نماز جمعہ کا انعقاد کیا گیا ۔
کشمیر میں متعدد دہائیوں سے ہندوستانی حکمرانی کے خلاف مسلح بغاوت کا سلسلہ جاری ہے ، جس کی وجہ سے 10 ہزار افراد ہلاک ہوئے ، جن میں خاص طور پر عام شہری شامل ہیں ۔
خیال رہے کہ حالیہ دنوں میں کچھ پابندیوں کو کم کیا گیا ہے لیکن اس علاقے میں تناؤ برقرار ہے۔ مقبوضہ وادی میں 5 اگست سے اب تک جامع مسجد سری نگر سمیت دیگر مساجد میں جمعے کی نماز کی ادائیگی پر پابندی عائد تھی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News