امریکہ اس ہفتے کے اند ر ہی افغانستان سے تقریبا 4000 فوجی واپس بلانے کا اعلان کرے گا۔
ایک ہفتہ قبل ہی امریکہ اور طالبان کے مابین بات چیت دوبارہ شروع ہوئی تھی جب فریقین نے تشدد کو کم کرنے یا جنگ بندی تک پہنچنے کے لئے راستہ تلاش کیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق انہیں یہ اعلان کرنے سے جمعرات کے روز واشنگٹن نے روک دیا ، کیونکہ کابل کے شمال میں ایک اہم امریکی فضائی اڈے کے قریب عسکریت پسند گروہ کے حملے کے بعد جس میں 2 شہری ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے تھے۔
اس وقت افغانستان میں 13،000 امریکی فوجی موجود ہیں۔ سابق امریکی عہدے داروں کا کہنا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ افغانستان سے چار ہزار فوجیوں کے انخلا کا اعلان کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
ان میں سے دو عہدے داروں نے کہا کہ کچھ فوجی جلد از جلد نئے سرے سے تعینات ہونگے ، جب کہ جب وہ اپنی مدت ملازمت ختم کریں گے تو ان کو تبدیل نہیں کیا جائے گا۔
ٹرمپ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ انخلا کے بارے میں اعلان اس ہفتے ہوسکتا ہے ، لیکن یہ کہ “وقت کا ردوبدل بھی حالات کے پیش نظر ہوسکتا ہے۔”
مذاکرات کے برسوں بعد طے پانے والے، ستمبرسے مسودہ معاہدے کے مطابق ، طالبان کو کچھ حفاظتی اقدامات کا پابند کرنے، افغان حکومت سے مذاکرات پر راضی ہونے اور امریکی فوجیوں کے انخلا کے بدلے میں تشدد کے خاتمے کا وعدہ کرنے کی ضرورت ہوگی۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پچھلے ماہ جنگ بندی کی ضرورت پر اصرار کیا اور 28 نومبر کو فوجیوں کے ساتھ تشکر منانے اور افغان صدر اشرف غنی سے ملاقات کے لئے بگرام کا اچانک دورہ بھی کیا تھا۔ ٹرمپ نے پہلے بھی اشارہ کیا تھا کہ وہ جہاں بھی ممکن ہو امریکی فوج کے الجھاؤ کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
