بغداد میں امریکی سفارتخانے پر مظاہرین کا حملہ

عراقی دارالحکومت بغداد میں امریکی سفارتخانے پر مظاہرین نے دھاوا بول دیا ۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق عراق کے دارالحکومت بغداد میں کیے گئے فضائی حملے میں 2 درجن سے زائد جنگجوؤں کی ہلاکت کے بعد ہزاروں مظاہرین نے امریکی سفارت خانے پر حملہ کردیا۔
فضائی حملے میں جاں بحق افراد کی تدفین کے بعد مشتعل ہجوم نے بغداد کے انتہائی سیکیورٹی والے علاقے کی جانب مارچ کیا اور امریکی سفارتخانے پر دھاوال بول دیا۔
مظاہرین نے سفارتخانے کی بیرونی دیوار عبور کی اور امریکا مخالف نعرے لگاتے ہوئے سفارتخانے پر حملہ کردیا۔
مشتعل مظاہرین نے سفارتخانے کا دروازہ توڑ کر اندر داخل ہونے کی کوشش کی، پانی کی بوتلیں پھینکیں اور سیکیورٹی کیمرے توڑ دیے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق عراقی وزارتِ خارجہ کے حوالے سے بتایا ہے کہ بغداد میں امریکی سفیر اور سفارتی عملے کو وہاں سے نکال لیا گیا ہے۔
مظاہرین کو روکنے کے لیے عراقی اسپیشل فورسز کے دستے کو مرکزی دروازے اور گرد و نواح میں تعینات کر دیا گیا ہے جبکہ مظاہرین کو پر امن طور پر منتشر کرنے کے لیے قائدین سے بات چیت کی جارہی ہے۔
یمن میں میزائل حملے میں 9 افراد ہلاک
واضح رہے کہ مظاہرین اتوار کو عراق اور شام کی سرحد کے قریب عراقی ملیشیا کتائب حزب اللہ کے اڈوں پر امریکی فضائی حملوں کے خلاف مظاہرہ کر رہے تھے۔
امریکی افواج نے یہ حملہ ایک عراقی فوجی اڈے پر راکٹ حملے میں امریکی کنٹریکٹر کی ہلاکت کے ردِعمل میں کیا تھا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق عراق کے وزیراعظم عبدالمہدی کی جانب سے ان حملوں کی مذمت کی گئی تھی جس میں 25 جنگجو ہلاک اور 55 زخمی ہوئے تھے۔
یہ کئی سالوں میں پہلا موقع ہے کہ مظاہرین امریکی سفارتخانے تک پہنچنے میں کامیاب ہو سکے ہیں جہاں یہ سفارتکانہ کئی سیکیورٹی چوکیوں کے حصار کے بعد انتہائی محفوظ علاقے میں واقع ہے۔
دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس واقعے پر رد عمل دیتے ہوئے ایرانی حکومت کومورد الزام ٹھہرایا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News