
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر بغداد میں امریکی سفارت خانہ پر حملے میں ملوّث ہونے کا الزام عائد کیا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے ایک پیغام میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایرانیوں نے حملے میں ایک امریکی کنٹریکٹر کو ہلاک اور کئی کو زخمی کردیا لیکن ہم نے اس کا شدّت سے جواب دیا ہے اور ہمیشہ ایسے ہی بھرپور جواب دیں گے۔
Iran killed an American contractor, wounding many. We strongly responded, and always will. Now Iran is orchestrating an attack on the U.S. Embassy in Iraq. They will be held fully responsible. In addition, we expect Iraq to use its forces to protect the Embassy, and so notified!
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) December 31, 2019
امریکی صدر نے مزید کہا کہ ایران، عراق میں بھی امریکی سفارت خانے پر حملے کا ارادہ کر رہا ہے اور ہم توقع کرتے ہیں کہ عراق سفارتخانے کے تحفظ کے لئے اپنی افواج کا استعمال کرے گا۔
افغانستان نےامریکی صدر سے بیان کی وضاحت مانگ لی
واضح رہے کہ اس سے قبل عراقی دارالحکومت بغداد میں امریکی سفارتخانے پر مظاہرین نے دھاوا بول دیا تھا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق عراق کے دارالحکومت بغداد میں کیے گئے فضائی حملے میں 2 درجن سے زائد جنگجوؤں کی ہلاکت کے بعد ہزاروں مظاہرین نے امریکی سفارت خانے پر حملہ کردیا۔
فضائی حملے میں جاں بحق افراد کی تدفین کے بعد مشتعل ہجوم نے بغداد کے انتہائی سیکیورٹی والے علاقے کی جانب مارچ کیا اور امریکی سفارتخانے پر دھاوال بول دیا۔
مظاہرین نے سفارتخانے کی بیرونی دیوار عبور کی اور امریکا مخالف نعرے لگاتے ہوئے سفارتخانے پر حملہ کردیا۔
مشتعل مظاہرین نے سفارتخانے کا دروازہ توڑ کر اندر داخل ہونے کی کوشش کی، پانی کی بوتلیں پھینکیں اور سیکیورٹی کیمرے توڑ دیے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق عراقی وزارتِ خارجہ کے حوالے سے بتایا ہے کہ بغداد میں امریکی سفیر اور سفارتی عملے کو وہاں سے نکال لیا گیا ہے۔
مظاہرین کو روکنے کے لیے عراقی اسپیشل فورسز کے دستے کو مرکزی دروازے اور گرد و نواح میں تعینات کر دیا گیا ہے جبکہ مظاہرین کو پر امن طور پر منتشر کرنے کے لیے قائدین سے بات چیت کی جارہی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News