
بغداد میں القدس فورس کے سربراہ جنرل سلیمانی اور ان کے ساتھیوں کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی۔
تفصیلات کے مطابق عراق کے دارالحکومت بغداد میں امریکی فضائی حملے میں جاں بحق ایرانی جنرل قاسم سلیمانی اور عراق کی پاپولر موبلائزیشن فورس کے ڈپٹی کمانڈر ابو مہدی المہندس کی نمازِ جنازہ میں عراق کے وزیراعظم سمیت لاکھوں افراد شریک ہوئے۔
نماز جنازہ میں لاکھوں افراد نے شرکت کی اور شرکاء نے امریکا مخالف نعرے لگائے۔
ایرانی میڈیا کے مطابق قاسم سلیمانی کی میت ایران روانہ کی جائے گی، جہاں کل مشہد میں بھی ان کی نماز جنازہ ادا کی جائے گی، جس میں آیت اللہ خامنہ ای بھی شریک ہونگے، قاسم سلیمانی کی تدفین آبائی شہر کرمان میں ہوگی۔
بغدادپرامریکی فضائی حملہ،ایرانی قدس فورس کےکمانڈرجاں بحق
واضح رہے کہ عراق کے دارالحکومت بغداد کے ایئرپورٹ پر امریکی راکٹ حملے میں ایران کی القدس فورس کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی سمیت8 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔
امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ بغداد کارگو ٹرمینل کے قریب سڑک پر 2گاڑیوں کو راکٹ حملوں کا نشانہ بنایا گیا تھا جس میں جنرل سلیمانی کے بغداد ایئر پورٹ پر اترتے ہی امریکی فوج کی جانب سے راکٹ حملہ کر کے انہیں نشانہ بنایا گیا تھا۔
عراقی حکام نے کہا کہ بغداد ایئرپورٹ پر داغے گئے 3راکٹ کارگو ہال کے قریب گرے، راکٹ حملے سے 2کاروں کوآگ بھی لگی۔ ایرانی ٹی وی نے بغداد ایئر پورٹ پر امریکی حملے میں جنرل سلیمانی کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی ہے۔
ایران نے قاسم سلیمانی واقعہ پر سوئٹزرلینڈ کے سفیر کو طلب کرکے احتجاج ریکارڈ کرایا جبکہ ایران نے کہا کہ جنرل قاسم سلیمانی پر حملہ ریاستی دہشت گردی کی واضح مثال ہے، اب نتائج کی ذمہ داری امریکہ پر ہوگی۔ ایران میں سوئٹزرلینڈ کا سفارتخانہ امریکی مفادات کا بھی انچارج ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News