امریکا کا ایرانی وزیر خارجہ کو ویزا جاری کرنے سے انکار
امریکا نے ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں شرکت سے روکنے کے لیےویزا جاری کرنے سے انکار کر دیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی حکام نے ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف کو ملک میں داخل ہونے سے روک دیا ہےاور اس حوالے سے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کو ٹیلی فون پر آگاہ کر دیا گیاہے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے جمعرات کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں شرکت کرنی تھی جہاں وہ ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت پر اظہار خیال اور مذمتی بیان دینا چاہتے تھے۔
جوادظریف نے کہا کہ اقوام متحدہ آنے سے روکنے کا امریکی اقدام 1947 کے معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔
سعودی عرب کی ایران اور امریکا سے پرسکون رہنے کی درخواست
دوسری جانب اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے مشرق وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نئےسال کا آغاز ہماری دنیا میں ہنگامہ خیزی سے ہوا ہے، ہم ایک خطرناک دور میں زندگی گزار رہےہیں۔ جنگوں سے اجتناب ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔
انتونیو گوتریس عالمی رہنماؤں سے صبر و تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ تناؤ سے غیر متوقع فیصلے اور ان کے خطرناک نتائج سامنے آتے ہیں۔ میرا سادہ اور واضح پیغام ہے کہ کشیدگی ختم کریں اور تحمل کامظاہرہ کریں۔
خیال رہے کہ 3 جنوری کو عراق کے دارالحکومت بغداد میں ایئرپورٹ کے نزدیک امریکی فضائی حملے میں ایران کی پاسداران انقلاب کی قدس فورس کے سربراہ میجر جنرل قاسم سلیمانی جاں بحق ہوگئے تھے۔
قاسم سلیمانی کے ہلاکت کے بعد ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے امریکا سے شدید انتقام لینے کا اعلان کرتے ہوئے قاسم سلیمانی کو مزاحمت کا عالمی چہرہ قرار دیا تھا اور ملک میں 3روزہ سوگ کا اعلان کیا تھا۔
ایران کا 2015 کے جوہری معاہدے سے دستبرداری کا اعلان
ایران نےعالمی طاقتوں کےساتھ 2015 میں کیے گئے جوہری معاہدے سے بھی مکمل طور پر دستبرداری کا اعلان کردیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
