سعودی عرب کی ایران اور امریکا سے پرسکون رہنے کی درخواست

امریکی حملے میں ایرانی پاسداران انقلاب فورس کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی کے جاں بحق ہونے کے بعد سعودی عرب نے ایران اور امریکا سے پرسکون رہنے کی درخواست کی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ریاض میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان الفیصل نے کہا کہ ایرانی جنرل کی ہلاکت کے’انتہائی خطرناک لمحے‘میں سعودی عرب خطے کے تناؤ میں مزید اضافہ نہیں دیکھنا چاہتا ہے۔
سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ ہماری خواہش ہے خطے کی صورتحال مزید خراب نہ ہو ۔یہ یقینی طور پر ایک بہت ہی خطرناک لمحہ ہے اور ہمیں نہ صرف خطے بلکہ عالمی سلامتی کے لیے کسی بھی قسم کے خدشات اورخطرات سے آگاہ رہنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ تمام ذمہ دار ممالک کسی بھی قسم کی اشتعال انگیزی میں اضافے کو روکنے کے لیےضروری اقدامات کریں گے۔
ایران نےڈونلڈ ٹرمپ کےسرکی قیمت 8کروڑڈالرزمقررکردی
واضح رہے کہ 3 جنوری کو عراق کے دارالحکومت بغداد میں ایئرپورٹ کے نزدیک امریکی فضائی حملے میں پاسداران انقلاب کی قدس فورس کے سربراہ میجر جنرل قاسم سلیمانی جاں بحق ہوگئے تھے۔
قاسم سلیمانی کے ہلاکت کے بعد ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے امریکا سے شدید انتقام لینے کا اعلان کرتے ہوئے قاسم سلیمانی کو مزاحمت کا عالمی چہرہ قرار دیا تھا اور ملک میں 3روزہ سوگ کا اعلان کیا تھا۔
ایران کا 2015کےجوہری معاہدےسےدستبرداری کااعلان
خیال رہے کہ ایرانی پاسداران انقلاب فورس کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی کی نماز جنازہ تہران میں ادا کردی گئی ہے۔
جنرل قاسم سلیمانی کی نماز جنازہ ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے پڑھائی جس میں صدر حسن روحانی ،اعلیٰ سول و ملٹری قیادت سمیت ہزاروں افرادنے شرکت کی۔
اس موقع پر لاکھوں سوگواران قاسم سلیمانی کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کے لیے سڑکوں پر موجود تھے۔جلوس جنازہ میں شریک افراد غم و غصے کی کیفیت سے دوچار تھے ۔
قاسم سلیمانی کی تدفین منگل کے روز ان کی وصیت کے مطابق آبائی شہر کرمان میں کی جائے گی ۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News