Advertisement
Advertisement
Advertisement

بیت المقدس اسرائیل کے حوالے کرنا نا قابلِ قبول ہے، ترک صدر

Now Reading:

بیت المقدس اسرائیل کے حوالے کرنا نا قابلِ قبول ہے، ترک صدر
ترک صدر

ترک صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ بیت المقدس مسلمانوں کا مقدس مقام ہے، اسے اسرائیل کے حوالے کرنے  کا پلان ہرگز قبول نہیں کیا جا سکتا۔

تفصیلات کےمطابق ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان نے امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اعلان کردہ نام نہاد امن پلان کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ نام نہاد امن پلان قیام امن  اور مسئلے کے حل کے لئے کوئی خدمت سرانجام نہیں دے گا۔

صدرایردوان نے شام کے شہر ادلب کی حالیہ صورتحال کا بھی جائزہ لیا۔

رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ ہمارے روس کے ساتھ سوچی میں اور آستانہ میں بعض مذاکرات اور سمجھوتے طے پائے تھے۔ جب تک روس ان سمجھوتوں کے ساتھ وفادار رہے گا ہم بھی اسی وفاداری کے ساتھ آگے بڑھتے رہیں گے،افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ اس وقت روس نہ تو آستانہ سمجھوتے  کی پاسداری کر رہا ہے اور نہ ہی سوچی سمجھوتے کی۔

ترکی کے صدر نے یہ بھی کہس کہ ہماری طرف سے متعلقہ حکام  اپنے روسی مخاطبین کے ساتھ مذاکرات کر رہے ہیں۔ حالیہ دنوں میں حلب سے ہماری طرف فائرنگ کی جا رہی ہے۔ ایسی حرکتوں پر ہم ایک حد تک  صبر کا مظاہرہ کریں گے اور ہم نے صبر کیا بھی ہے،اس کے  بعد ہم بھی ردعمل پیش کریں گے۔

Advertisement

رجب طیب ایردوان کا کہنا تھا کہ روس ہمارا سچا ساجھے دار ہے تو اپنے روّیے کو واضح کرے گا۔ یعنی روس کے سامنے دو راستے ہیں یا تو اسے شام کے ساتھ اپنی پالیسی کو بدلنا پڑے گا یا پھر ترکی کے ساتھ۔ اس کا کوئی تیسرا راستہ نہیں ہے۔

بیت المقدس اسرائیل کے حوالے کرنا نا قابلِ قبول ہے، ترک صدر

رجب طیب ایردوان کا یہ بھی کہنا تھا کہ روسی کہتے ہیں کہ ہم دہشت گردوں کے خلاف جدوجہد کر رہے ہیں۔ لیکن  ہم پوچھتے ہیں کہ دہشت گرد کون ہیں؟ کیا اپنی زمین کا دفاع کرنے والے دہشت گرد ہیں؟ ہم انہیں مزاحمت کار کہیں گے لیکن  انہیں پوچھا جائے تو ان کی نگاہ میں ترکی میں موجود 4 ملین شامی مہاجرین بھی دہشت گرد ہیں۔

دوسری طرف اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتان یاہو کے حامی انتہائی دائیں بازو کے میڈیا  پر ترکی کی سلامتی بیوروکریسی کو ہدف بنانے والی نشریات اور ایرانی جرنیل قاسم سلیمانی کے بعد ترکی کی خفیہ ایجنسی کے سربراہ خاقان فیدان  کو ہدف دکھائے جانے پر بھی صدر ایردوان نے بات کی ہے۔

ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان نے کہا کہ اگر ہم اسرائیلی میڈیا کے مطابق حرکت کریں تو ہمارے لئے افسوس کا مقام ہے۔ اور اگر اسرائیلی میڈیا ہماری خفیہ ایجنسی کے سربراہ کے بارے میں ایسی چیزیں شائع کر رہا ہے تو اس کا مطلب ہے کہ ہم درست سمت میں جا رہے ہیں۔ اللہ ہمارا حامی و ناصر ہو۔

بیانات میں کورونا وائرس کا بھی ذکر کرتے ہوئے صدر رجب طیب ایردوان نے مزید کہا کہ اس وقت تک ترکی میں ایسا کوئی مسئلہ نہیں لیکن پھر بھی  ہم ہر طرح  کی تدابیر   اختیار کر رہے ہیں۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
اسرائیل کو لگام دی جائے ، مزید برداشت نہیں کر سکتے ، اردوان کا جذباتی خطاب
تیکنیکی مسئلہ یا کچھ اور؟ اسرائیل کے غزہ پر مظالم کے تذکرے پر اقوام متحدہ میں مائیک بند
غزہ میں ہولناکیاں جاری ، قتل و غارت کی تمام حدیں پار ہو چکیں، انتونیوگوتریس
سعودی مفتیِ اعظم، شیخ عبدالعزیز آل الشیخ انتقال کر گئے
دو ریاستی حل اجلاس، پاکستان کا اعلان نیویارک کی مکمل حمایت کا اعلان
دو ریاستی حل کانفرنس، فرانسیسی صدر کا فلسطین کو باضابطہ تسلیم کرنے کا اعلان
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر