
ترک افواج کے زیر کنٹرول شمالی شام کے شہر الرقہ کے شمالی دیہی علاقے میں ایک کار بم حملے میں 3 ترک فوجیوں سمیت 10 افراد ہلاک ہوگئے۔
شام میں انسانی حقوق کے نگراں گروپ المرصد کے مطابق جمعرات کے روز سلوک قصبے میں ہونے والی کارروائی میں انقرہ نواز شامی گروپ “احرار الشرقيہ” کے مرکزی دفتر کو نشانہ بنایا گیا۔
ہلاک ہونے والوں میں ترکی کے ہمنوا گروپوں کے ایک اہم رہ نما سمیت 7 دیگر ارکان شامل ہیں۔
شامی آبزرویٹری برائے انسانی حقوق کے مانیٹرنگ گروپ نے اس سے قبل کہا تھا کہ شام کے سرحدی قصبے تلہ آباد سے 20 کلومیٹر جنوب مشرق میں ، سولوک گاؤں میں ہونے والے دھماکے میں 3 فوجی اور 7 ترک حمایت یافتہ جنگجو ہلاک ہوگئے۔
دوسری جانب ترکی کی فورسز اور اس کے ہمنوا گروپوں نے الرقہ شہر کے شمال میں واقع تل ابیض کے دیہی علاقے میں سیرین ڈیموکریٹک فورسز کے زیر کنٹرول دیہات پر گولہ باری کی۔ اس کے نتیجے میں ہونے والے جانی نقصان کا علم نہیں ہو سکا۔
شامی پراکسیوں کی حمایت کرنے والے ترک فوجیوں نے گذشتہ سال اکتوبر میں امریکی حمایت یافتہ شامی کرد پیپلز پروٹیکشن یونٹس (وائی پی جی) ملیشیا کے خلاف کارروائی کی تھی۔
انقرہ نے وائی پی جی کو کالعدم کردستان ورکرز پارٹی (پی کے کے) کا ایک “دہشت گرد” اقدام سمجھا ، جس نے سن 1984 سے ترک ریاست کے خلاف شورش برپا کی ہے۔
شام میں انسانی حقوق کے نگراں گروپ المرصد نے رواں ماہ کی 12 تاریخ کو تل تمر کے دیہی علاقے ام الکیف میں سیرین ڈیموکریٹک فورسز اور انقرہ کے ہمنوا گروپوں کے درمیان شدید جھڑپوں کا پتہ چلایا تھا۔ اس دوران فریقین کے بیچ گولہ باری کا تبادلہ بھی ہوا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News