امریکا کا ایرانی میزائل حملے میں مزید فوجیوں کے زخمی ہونے کا اعتراف
امریکا نے بغداد میں واقع عین الاسد بیس پر ایرانی میزائل حملے میں مزید فوجیوں کے زخمی ہونے کا اعتراف کرلیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی سنٹرل کمانڈ نے گذشتہ روز اعتراف کیا ہے کہ پہلے اعلان کردہ 11 زخمیوں کے علاوہ بھی مزید فوجی زخمی ہوئے تھے۔
امریکی سینٹرل کمانڈ کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ زخمی فوجیوں کو علاج کے لئے جرمنی منتقل کیا گیا ہے جہاں ان کا علاج جاری ہے۔
امریکی سینٹرل کمانڈ نے ابھی تک زخمی ہونے والے فوجیوں کے صحیح اعداد و شمار نہیں بتائے ہیں۔
اس سے قبل امریکانے 17 جنوری کو ایرانی میزائل حملوں میں 11 فوجیوں کے زخمی ہونے کی تصدیق کی تھی۔ زخمی فوجیوں کو علاج کے لیے کویت اور جرمنی کے اسپتالوں میں منتقل کیا گیا تھا۔
سلیمانی کے قتل نے خطے میں امریکا کو کمزور کیا ہے، سینیٹر کرس مرفی
واضح رہے کہ ابتداء میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے کسی بھی فوجی کے زخمی ہونے کی تردید کرتے ہوئے ’سب اچھا ہے ‘ کا پیغام جاری کیا گیا تھا۔
امریکی حکام نے کہا تھا کہ حملے کے وقت ایئربیس پر موجود 1500 امریکی فوجیوں میں سے اکثر کو اعلیٰ حکام کی جانب سے حملے کی قبل از وقت اطلاع موصول ہونے پر ٹرکوں میں سوار کر کے بنکر میں پہنچا دیا گیا تھا۔
یاد رہے کہ 3 جنوری کو عراقی دارالحکومت بغداد میں امریکی ڈرون حملے میں ایرانی پاسداران انقلاب کی قدس فورس کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد مشرق وسطیٰ کی صورت حال انتہائی کشیدہ ہو گئی تھی۔
جس کے جواب میں ایران نے 7 اور 8 جنوری کی درمیانی شب میں بھرپور جوابی حملہ کرتے ہوئے بغداد میں واقع امریکی ایئر بیس پر درجنوں بیلسٹک میزائل داغ دیے تھے۔
ایرانی حکام نے دعویٰ کیا تھا کہ امریکی فوجی اڈوں پر میزائل حملوں میں 80 فوجی ہلاک ہوئے ہیں تاہم امریکا نے اس دعوے کے تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ حملوں میں کوئی فوجی ہلاک یا زخمی نہیں ہوا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
