ایران کے صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ امریکہ کو یہ بات ناقابل برداشت لگتی ہے کہ امریکی اتحادی رضا شاہ پہلوی کو تخت سے ہٹائے جانے کے 41 سال بعد بھی اسلامی انقلاب برقرار ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے قیام کی اکتالیسویں یوم انقلاب کے موقع پر تہران میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے صدر حسن روحانی نے کہا کہ امریکہ کے لیے ایک عظیم قوم کی فتح کو قبول کرنا ناقابل برداشت ہے ۔
ایرانی صدر نے کہا کہ امریکہ کے لیے یہ بات بھی ناقابل برداشت ہے کہ ایک سپر پاور کو ایران کی سرزمین سے نکال دیا گیا۔
حسن روحانی نے مزید کہا کہ یہ ایک فطری بات ہے کہ امریکہ گذشتہ 41سالوں سے اس سرزمین پر واپسی کے کا خواب دیکھ رہا ہے کیونکہ وہ جانتا ہے کہ ہم مشرق وسطیٰ کے سب سے طاقتور ممالک میں سے ایک ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پچھلے دو سالوں میں امریکہ نے ہمارے صبر کا امتحان لینے کے لیےہمارے لوگوں ، تجارت ، تمام برآمدات اور درآمدات پر بے پناہ دباؤ ڈالا ہے لیکن وہ ایرانی عوام کی عظمت کو نہیں سمجھتے ۔
واضح رہے کہ تہران اور واشنگٹن کی دشمنی کا آغاز 1979 میں اس وقت ہوا تھا جب امام خمینی کے اسلامی انقلاب نے امریکی حمایت یافتہ ایرانی بادشاہ رضا شاہ پہلوی کی حکومت کا تختہ پلٹ دیا تھا۔
تاہم محمد رضا پہلوی اپنی حکومت کے خلاف ہونے والے احتجاج کے باعث ہفتوں پہلے ہی ملک چھوڑ کر چلے گئے تھے۔
نومبر 1979 میں دونوں فریقوں کے مابین تعلقات اس وقت منقطع ہوگئے تھے جب شاہ کی حوالگی کا مطالبہ کرنے والے طلباء نے تہران میں امریکی سفارت خانے میں 52 افراد کو یرغمال بناکر انہیں 444 دن تک قید رکھا تھا۔
یاد رہے کہ دونوں ممالک کے درمیان گذشتہ دنوں حالات انتہائی کشیدہ صورتحال اختیار کرگئے تھے جب امریکہ نے بغداد میں ایک میزائل حملے میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کو قتل کردیا تھا۔
جوابی کارروائی میں ایران نے عراق میں واقع امریکی اڈے عین الاسد کو درجنوں میزائل سے نشانہ بنایا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
