
جاپانی جہاز میں مزید41 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق کر دی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق جاپان کی بندرگاہ یوکوہاما پر لنگر انداز بحری جہاز میں مزید41 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوگئی ہے۔
خیال رہے 41 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق کے بعد اب اس جہاز میں سوار کورونا وائرس سے متاثر افراد کی تعداد 61 ہوگئی ہے۔
کورونا وائرس پر قابو پانے کے لئے جامع منصوبہ بندی
جہاز میں موجود افراد کے وائرس کے ٹیسٹ اب بھی مکمل نہیں ہوئے ہیں۔
یاد رہے کہ کینیڈین ایئرلائن کی پہلی پرواز چین کے شہر ووہان سے 176 مسافروں کو لے کر کینیڈا پہنچ گئی۔
تاہم باقی مسافروں کو نکالنے کی دوسری پروازاگلے ہفتے چین بھیجنے کا امکان ۔
واضح رہے کہ امریکی کروز شپ میں مسافروں اور عملے کا طبی معائنہ کیا جا رہا ہے ۔
اس سے قبل چین نے کورونا وائرس سے نمٹنے کے لئے چینی حکومت کے ساتھ ٹھوس تعاون پر پاکستانی قیادت سے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہے کہ وہ اس اعتماد کو بڑی قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں ۔
چینی وزارت خارجہ کی خاتون ترجمان ہوا چنینگ نے آن لائن بریفنگ کے دوران کہا تھا کہ کورونا وائرس کی وباءکے خاتمے کی کوششوں میں پاکستان ہمارے ساتھ کھڑا ہے جو پروازوں اور ادویات کے حوالہ سے مدد کررہا ہے ۔
انہوں نے کہا تھا کہ چین اور پاکستان آہنی دوست ہیں جن میں باہمی مددکی اچھی روایت موجودہے۔
ہوا چنینگ نے کہا تھا کہ چین پاکستانیوں کی صحت کے تحفظ کے لئے پاکستان کے ساتھ رابطے میں ہے اور مکمل تعاون کر رہا ہے۔
کورونا وائرس کے خاتمے کے سلسلہ میں وزیر اعظم عمران خان اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے بیانات کے حوالے سے چینی وزارت خارجہ کی ترجمان نے کہا تھا کہ بلاشبہ پاکستان کے وزیر اعظم اور وزیر خارجہ نے وائرس کے خاتمہ کی کوششوں میں چین کی ٹھوس حمایت اورتعریف کی ہے
ہواچنینگ نے کہا تھا کہ پاکستان کی طرح دیگر ممالک نے بھی چین کے ساتھ مکمل اعتماد کا اظہار کیا ہے جن کا ہم شکریہ ادا کرتے ہیں۔
چینی وزارت خارجہ کی ترجمان نے کہا تھا کہ ہم کورونا وائرس کی وباءکے خاتمے کے لیے پر امید ہیں اور اس کی پوری صلاحیت رکھتے ہیں۔
پاکستان اور بعض دیگر ممالک کی طرف سے طبی امداد کے متعلق انہوں نے کہا تھا کہ کوورونا کی وباءشروع ہونے کے بعد کچھ ممالک نے مختلف ذرائع سے چین کے ساتھ مفاہمت اور حمایت کا اظہار کیا جن سب کے ہم بہت مشکور ہیں ۔
ہواچنینگ نے کہا تھا کہ پاکستان ، جمہوریہ کوریا ،جاپان برطانیہ ،فرانس، ترکی ،قازکستان ،،ہنگری ،ایران، بیلا روس، انڈونیشیا اور یونیسف کی جانب سے فراہم کردہ طبی سامان 2 فروری کی دوپہر چین پہنچ گیا ہے ۔
انہوں نے مزید بتایا کہ اس کے علاوہ مختلف ممالک کے ہر شعبہ ہائے زندگی کے لوگوں نے بھی ہمیں مدد کی پیشکش کی ہے ان سب کا میں شکریہ ادا کرتی ہوں۔
چینی وزارت خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ دوست وہی جو مشکل میں ساتھ دے ۔
ہوا چیننگ نے کہا تھا کہ اس وقت چین کو فوری طور پر میڈیکل ماسک ،حفاظتی سوٹ اور حفاظتی چشموں کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ امریکی حکومت نے ہمیں کوئی خاطر خواہ مدد نہیں دی بلکہ امریکا ووہان میں اپنے قونصلیٹ سے عملہ نکالنے والا پہلا ملک تھا جس نے اپنے سفارتخانہ کے عملے کی جزوی واپسی کی تجویز دی اور سب سے پہلے چینی مسافروں پر سفری پابندی لگائی ۔
چینی وزارت خارجہ کی ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکا کی ان سب کوششوں سے صرف خوف وہراس پھیلا ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ ہم وائرس کے خاتمے کے لیے پر امید ہیں اور اس کی پوری صلاحیت رکھتے ہیں اور تمام ممالک کے شہریوں کی جان اور صحت کے تحفظ کو یقینی بنائیں گے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News