
بھارت میں انتہا پسندوں نے مسجد پر حملہ کیا جس پر بالی ووڈ اداکاروں نے بھی اظہارِ افسوس کیا۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز نئی دلی میں ہندو نظریے کے حامییوں نے مسجد پر حملہ کیا اور مسجد کی حرمت کو پامال کیا۔
گزشتہ روز نئی دہلی میں اُس وقت فسادات پھوٹ پڑے جب شمال مشرقی علاقوں میں متنازع شہریت کے قانون کے خلاف احتجاج کرنے والوں پر ہندو انتہا پسندوں نے حملے کیے تھے۔
یاد رہے مذکورہ مظاہروں کے دوران 24 سے 26 فروری کی دوپہر تک ہونے والی کشیدگی میں کم سے کم 20 افراد ہلاک جب کہ 200 سے زائد زخمی ہوگئے۔
نئی دہلی میں ہونے والے فسادات پر پاکستانی سیاستدانوں کے ساتھ ساتھ دیگر ممالک کے اعلیٰ حکام اور امریکی سیاستدانوں نے بھی اظہار افسوس کیا ہے۔
نئی دہلی میں فسادات، ہلاکتوں کی تعداد 20 ہوگئی، سیکڑوں زخمی
اظہارِ افسوس کے ساتھ ساتھ مودی سرکار سے مطالبہ کیا کہ جلد سے جلد دارالحکومت میں امن بحال کیا جائے۔
بھارت کی شوبز و میڈیا انڈسٹری نے بھی اس واقع پر اظہارِ افسوس کیا ہے۔
فلم ساز مہیش بھٹ نے نئی دہلی میں ہونے والے فساد کے بارے میں سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر لکھا کہ انہیں لگتا ہے کہ ہم اندھے نہیں ہونے جا رہے بلکہ ہم اندھے ہیں، ایسے اندھے ہیں جو سب کچھ دیکھ سکتے ہیں، ہم ایسے اندھے ہیں جو دیکھ تو سکتے ہیں مگر انہیں کچھ دکھائی نہیں دیتا۔
I don’t think we did go blind, I think we are blind, Blind but seeing , Blind people who can see,but do not see. https://t.co/Fm6Af5wfER
Advertisement— Mahesh Bhatt (@MaheshNBhatt) February 25, 2020
اداکارہ ریچا چڈا نے نئی دہلی میں مذہبی فسادات کے حوالے سے ٹوئٹ کیا کہ ایک سچے ہندو ہونے کے ناطے انہیں دوسرے جنم پر یقین ہے اور انہیں یہ بھی یقین ہے کہ جلد ہی مظالم ڈھانے والوں پر عذابن اور بیماریوں کی صورت میں قہر نازل ہوگا اور ان کے ہاتھوں میں اپنا ہی خون ہے۔
https://twitter.com/RichaChadha/status/1232515617099567104
بھارتی فلم کے مصنف جاوید اختر نے بھی ٹوئٹ کیا کہ منصوبہ بندی کے تحت دہلی میں فسادات کو آگے بڑھایا جا رہا ہے اور سب لوگ ’تنگ نظر سیاستدان‘ کپل مشرا جیسے بن رہے ہیں، یہ فضا تیار کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ دہلی میں تشدد متنازع شہریت قانون کے خلاف ہونے والے مظاہروں کی وجہ سے ہوا اور پولیس جلد اس پر قابو پا لے گی۔
Advertisementthe level of violence is being increased in Delhi . All the Kapil Mishras are being unleashed . An atmosphere is being created to convince an average Delhiite that it is all because of the anti CAA protest and in a few days the Delhi Police will go for “ the final solution “
— Javed Akhtar (@Javedakhtarjadu) February 25, 2020
بھارتی اداکرہ روینہ ٹنڈن نے بھی دہلی فسادات پر ٹوئٹ کیا اور لکھا کہ اگر ہم میں تھوڑی سی بھی ہمدردی ہے تو ہم فسادات میں مرنے والے افراد کے لیے تعزیت کا اظہار کر سکتے ہیں کیوں کہ وہ لوگ کافی عرصے سے انتہائی دباؤ میں ہیں۔
Overworked and one dead too. Folks . If we could be kind enough also to offer some condolences to the bereaved. They don’t have cushy lives and are stuck in a thankless job. Constantly under pressure. A few bad apples can spoil the cart. https://t.co/zmy8TBHOcK
Advertisement— Raveena Tandon (@TandonRaveena) February 24, 2020
فلم ساز ہنسل مہتا نے مختصر مگر انتہائی معنیٰ خیز ٹوئٹ کی کہ ’کوئی بھی احتجاج کرنے والا شخص فساد نہیں چاہتا اور کوئی بھی فسادی احتجاج نہیں کرتا۔
No protester wants riots. No rioter wants protests.
— Hansal Mehta (@mehtahansal) February 24, 2020
بھارتی اداکارہ سوارا بھاسکر نے بھی نئی دہلی میں ہونے والے فسادات پر ٹوئٹ کرتے ہوئے دہلی میں حال میں حکومت بنانے والی عام آدمی پارٹی سے وہاں امن کرانے کا مطالبہ کیا۔
This is an urgent appeal! #AamAadmiParty #AamAadmiParty DO MORE than tweet !!!!
— Swara Bhasker (@ReallySwara) February 24, 2020
معروف خاتون صحافی عارفہ خانم شیروانی نے وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات سے متعلق کی جانے والی ایک ٹوئٹ کو شیئر کرتے ہوئے تاریخی واقعے کو بیان کیا۔
عارفہ خانم شیروانی نے لکھا کہ ’جب روم جل رہا تھا تب نیرو بانسری بجا رہا تھا‘۔
When Rome was burning, Nero was playing flute… https://t.co/ikdd8z3aGQ
— Arfa Khanum Sherwani (@khanumarfa) February 25, 2020
معروف صحافی رانا ایوب نے بھی دہلی فسادات پر متعدد ٹوئٹس کیں اور بتایا کہ وہاں کی صورتحال کس قدر خراب ہے اور انتظامیہ کس قدر بے بس بنی ہوئی ہے۔
انہوں نے ایک واقعے کی ویڈیو ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا کہ انہوں نے تصدیق کے بعد مذکورہ ویڈیو لگائی ہے ۔
Re-posting this video after verifying its authenticity. It is from Delhi. Men marching on top of a mosque, vandalising it and placing a saffron flag over it. pic.twitter.com/bScgJMxKc3
— Rana Ayyub (@RanaAyyub) February 25, 2020
ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ہندو بلوائیوں کا جتھہ اشوک نگر کی جامع مسجد کے مینار پر چڑھ گیا ہے۔
کئی افراد نے مینار پر چڑھ کر ہلال کے نشان کو اکھاڑنے کوشش کی جبکہ ساتھ ہی مسجد کے لاؤڈ اسپیکر اتار کر زمین پر پھینک دیے۔
یاد رہے ان حملوں میں پولیس اہلکار سمیت 7 افراد ہلاک اور 50 سے زائد زخمی ہوئے تھے جس پر مقامی حکومت نے علاقے میں دفعہ 144 نافذ بھی کردیا تھا۔
انتہا پسندوں نے مسجد پر بھارتی ترنگا اور ہندوؤں کی مذہبی علامت سمجھا جانے والا پرچم لہرایا جبکہ اس دوران مسجد میں توڑ پھوڑ بھی کی گئی۔
دوسری جانب سوشل میڈیا صارفین کی بڑی تعداد نے مسجد پر حملے کی مذمت کی ہے اور اسے ’بابری مسجد‘ جیسا سانحہ قرار دیا تھا۔
یاد رہے کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے مسجد پر ہندو انتہاپسندوں کے حملے کی مذمت کی تھی۔
Another update of the disgraceful act. Vandalising a mosque! It seems to be a reminder to Muslims of the Babri Masjid episode. I think secular forces within India should rise against such barbaric actions. https://t.co/j8eLlCheTH
— Dr. Arif Alvi (@ArifAlvi) February 25, 2020
انہوں نے کہا کہ اس غارت گری سے بابری مسجد پر حملے کی یاد تازہ ہوگئی۔
واضح رہے کہ بھارتی اپوزیشن کی جانب سے دہلی فسادات کا ذمہ دار مقامی پولیس اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنما کپل مشرا کے اشتعال انگیز بیانات کو ٹھہرایا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News