
امریکہ کی خفیہ ایجنسی ایف بی آئی کا سابق ایجنٹ رابرٹ لیونسن ایران کی حراست میں ہلاک ہوگیا۔
ماضی میں امریکہ کے خفیہ ادارے ایف بی آئی کے لیے کام کرنے والے رابرٹ لیونسن کے اہلِ خانہ نے کہا ہے کہ رابرٹ کی ہلاکت ایرانی حراست میں ہوئی ہے۔
امریکی حکام نے رابرٹ لیونسن کے اہلخانہ کو بتایا کہ سابق ایجنٹ کی ہلاکت کورونا وائرس سے ہوئی۔ رابرٹ لیونسن2007 سے ایران میں سزا بھگت رہا تھا۔
ایران نے 2019 میں باضابطہ اعتراف کیا تھا کہ 2007ء میں لاپتہ ہو نے والا امریکی ایجنسی ایف بی آئی کا ایجنٹ اس کی حراست میں ہے اور عدالت میں مقدمے کا سامنا کر رہا ہے۔
دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کو کہا تھا کہ انہیں رابرٹ کی ہلاکت کی اطلاع نہیں دی گئی تھی، تاہم حالات ٹھیک نہیں معلوم ہو رہے تھے اور بہت سے لوگوں کو لگ رہا تھا وہ ہلاک ہو گیا ہے۔
امریکی وائٹ ہاوس میں قومی سکیورٹی کے مشیر رابرٹ اوبرائن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ رابرٹ کی ہلاکت کے بارے میں تفتیش جاری ہے تاہم ‘ہمارا ماننا ہے وہ کچھ وقت پہلے ہلاک ہوگیا تھا’۔
اوبرائن نے اپنے بیان میں یہ بھی کہا ہے کہ ایران کو رابرٹ کے ساتھ ہونے والے واقعے کی مکمل تفصیل امریکہ کو دینا ہوگی۔
اس بارے میں ٹرمپ کا مزید کہنا تھا کہ رابرٹ کی طبعیت ایران میں ناساز تھی اور انہیں ان کے اہلِ خانہ کے ساتھ ہمدردی ہے۔ ‘لیکن میں نہیں مانوں گا کہ وہ ہلاک ہوگیا ہے۔’
رابرٹ کے اہلِ خانہ نے فیس بک پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ ‘ہمیں حال ہی میں امریکی حکام سے معلومات ملی ہیں جس کی بنا ہر ہم اور وہ اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ ایک بہت اچھا شوہر اور باپ ایران کی حراست میں ہلاک ہوگیا ہے۔
ہمیں نہیں پتا ان کی ہلاکت کیسے اور کب ہوئی ہے، ہم صرف اتنا جانتے ہیں کہ یہ کورونا وائرس کی وبا پھیلنے سے پہلے ہوا ہے۔’
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ انہیں علم نہیں رابرٹ لیونسن کی لاش انہیں کب ملے گی اور آیا ملے گی بھی یا نہیں۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق ایران نے 2019 میں اقوام متحدہ میں ایک فائل جمع کرائی تھی جس میں بتایا گیا کہ امریکی ایجنٹ رابرٹ لیونسن کا کیس عدالت میں زیر سماعت ہے۔
ایران نے اقوام متحدہ کو ایجنٹ کے متعلق زیادہ تفصیلات نہیں بتائیں لہذا یہ کسی کو معلوم نہیں کہ مقدمہ کون سے الزامات کے تحت اور کب سے چل رہا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، یہ ایجنٹ سی آئی اے کے خفیہ مشن پر ایران پہنچا تھا اور ایرانی فورسز نے اسے جزیرہ کیش سے گرفتار کیا۔
نومبر2019 میں امریکی حکومت نے اعلان کیا تھا کہ رابرٹ لیونسن کی معلومات دینے والے کو20 ملین ڈالرز انعام دیا جائے گا جب کہ خفیہ ایجنسی نے بھی 5 ملین ڈالر کا اعلان کر رکھا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News