
کورونا وائرس کی وباء کے ابتدائی شکار چین نے وباء پر قابو تو پالیا ہے لیکن دوبارہ ایسی کسی وباء سے بچاؤ کے لیے اہم فیصلہ کرتے ہوئے جنگلی جانور کھانے پر پابندی عائد کردی ہے۔
امریکی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق چین میں مہلک کورونا وائرس کی وباء سے ہونے والے نقصان کے بعدجنگلی جانوروں کے کھائے جانے اور ان کی فارمنگ کرنے پر سخت پابندی نافذ کی جارہی ہے۔
فروری کے آخر میں چین نے اس اہم ماحولیاتی ، سائنسی اور معاشرتی قدر کے ماحولیاتی جنگلی حیات کے کھائے جانے اور فارمنگ کرنے پر عارضی طور پر پابندی عائد کردی ہے جسے اس سال کے آخر میں قانون میں شامل کیے جانے کی امید ہے۔
لیکن چین کے لیے جنگلی جانوروں کی تجارت کا خاتمہ بہت مشکل ہوگاکیونکہ وہاں یہ جانورنہ صرف کھانے کے لئے بلکہ روایتی ادویات، لباس اورزیورات کی تیاری میں استعمال ہوتے ہیں بلکہ پالتو جانوروں کے طور پر رکھے جاتے ہیں۔
کورونا وائرس کی وباء کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ ووہان کی ایک جنگلی حیات کی منڈی سے شروع ہوئی تھی ۔
اگرچہ یہ بات ابھی تک واضح نہیں ہے کہ کس جانور سے یہ وائرس انسانوں میں منتقل ہوا تاہم بعض ماہرین کے مطابق چمگاڈر، پینگولن اور سانپ کو ذمہ دار قرار دیا جارہا ہے۔
واضح رہے کہ عالمی ادارہ صحت نے کووِڈ 19 کو عالمی وبا ءقرار دیا ہے جو اس وقت دنیا کے 190 سے زائد ممالک میں پہنچ چکی ہے۔
اس مہک وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 4 لاکھ کے قریب پہنچ چکی ہے جس میں سے پونے تین لاکھ ایکٹو کیسز ہیں جبکہ ایک لاکھ سے زائد افراد صحت یاب ہوچکے ہیں۔
کورونا وائرس سے اب تک 17 ہزار سے زائد افراد کی ہلاکت بھی ہوچکی ہے۔
اس وائرس سے متاثرہ ملکوں نے وبا ءکی روک تھام کے لیے اقدامات مزید سخت کردیے ہیں ۔ کئی ممالک میں میں مکمل جبکہ کہیں جزوی لاک ڈاؤن ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News