
کورونا وائرس کی وباء کی ابتداء یوں تو چین کے شہر ووہان سے ہوئی تھی تاہم اس وقت وائرس سے سب سے زیادہ متاثر افراد امریکہ جبکہ سب سے زیادہ اموات میں میں اٹلی چین کو بہت پیچھے چھوڑ چکے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق دسمبر 2019 کے اوائل میں چین سے شروع ہونے والی اس وباء سے چین میں 81 ہزار سے زائد افراد متاثرجبکہ 3 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوئے۔
تاہم چین نے تو تین ماہ میں اس وباء پر تقریباً قابو پالیا ہے اور وہاں اب ایکٹو کیسز کی تعداد 3 ہزار رہ گئی ہے۔
چین سے نکل کر یہ وائرس دنیا کے 190 سے زائد ممالک میں پھیل چکا ہے ۔ اس وائرس سے سب سے زیادہ متاثر اس وقت امریکہ اور یورپی ممالک اٹلی، اسپین اور فرانس ہیں۔ایران اور برطانیہ بھی اس سے بری طرح متاثر ہیں۔
امریکہ میں کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد ایک لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے جبکہ سترہ سو زائد اموات ہوچکی ہیں۔
کورونا وائرس : ماہرین کا بلاوجہ انٹرنیٹ استعمال نہ کرنے کا مشورہ
اموات کے اعتبار سے اٹلی کی صورتحال سب سے بھیانک ہے جہاں اس مہلک وائرس سے اب تک 9 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ 66ہزار سے زائد ایکٹو کیسز ہیں۔
اٹلی میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کی وجہ سے 919 ہلاکتیں ہوئی ہیں جو کہ اب تک اس کی روزانہ ہونے والی ہلاکتوں کی سب سے بڑی تعداد ہے۔
اٹلی یورپ کا سب سے زیادہ متاثر ملک ہے جہاں تقریباً ہر چیز بند ہو چکی ہے اور لوگوں سے گھروں پر رہنے کے لیے کہا جا رہا ہے۔
اسپین میں 65 ہزار سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں جبکہ 5ہزار سےزائد اموات ہوچکی ہیں۔جرمنی میں 53 ہزار سے زائد متاثرہ مریض جبکہ چار سو کے قریب افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
فرانس اور ایران میں میں متاثرہ مریضوں کی تعداد32 ہزار سے زائد ہے ۔ ایران میں 2ہزار سے زائد جبکہ فرانس میں 2 ہزار کے قریب اموات ہوچکی ہیں۔
برطانیہ میں 14 ہزار سے زائد افراد متاثر جبکہ 800 کے قریب اموات ہوچکی ہیں۔برطانوی وزیراعظم بورس جانسن، ان کے ہیلتھ سیکریٹری اور وزیر صحت بھی کورونا وائرس کا شکار ہوچکے ہیں۔
واضح رہے کہ دنیا بھر میں کورونا وائرس کے مصدقہ متاثرین چھ لاکھ سے بڑھ گئے ہیں جبکہ ہلاکتوں کی تعداد 27 ہزار سے زیادہ ہو گئی ہے۔
دوسری جانب اس بیماری سے صحتیاب ہونے والوں کی تعداد تقریباً ایک لاکھ 30 ہزار سے زائدہے۔
اس وباء سے نمٹنے کے لیے دنیا میں ایک چوتھائی ممالک میں لاک ڈاؤن نافذ ہوچکا ہے جس میں کئی حکومتوں نے تمام کاروبار بند اور صرف ضروری اشیا کی دکانیں کھلی رکھنے کا حکم دیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News