
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے کورونا وائرس کو وبا قرار دے دیا ہے۔
ڈبلیو ایچ او کے سربراہ ڈاکٹر ٹیڈروس گیبریایسس نے کہا ہے کہ ’کووڈ 19 ‘کورونا کو وبا میں شمار کیا جا سکتا ہے۔اس سے پہلے کورونا کی وجہ سے اتنے بڑے پیمانے پر وبا نہیں دیکھی۔
تفصیلات کے مطابق ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل نے جنیوا میں پریس بریفننگ کے دوران کہا ‘کووڈ 19 کی درجہ بندی عالمگیر وبا کے طور پر کی گئی ہے، ہم نے پہلے کبھی کسی کورونا وائرس سے ایسی عالمگیر وبا کو پھیلتے نہیں دیکھا’۔
ڈاکٹر ٹیڈروس گیبریایسس کا کہنا تھا کہ ’کورونا کا پھیلاؤ اور شدت خطرناک ہے۔ ہمیں وبا کے پھیلاؤ، اس کی شدت اور اس حوالے سے بے عملی پر تشویش ہے۔
ایران کے حوالے سے ڈبلیو ایچ او کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ’ایران آلات کی کمی کے باجود کورونا پر قابو پانے کی بھرپور کوشش کر رہا ہے۔
ان کے مطابق کورونا سے نمٹنے کے لیے ایران کو مدد کی ضرورت ہے۔ ’ ایران اپنی بہترین کوشش کر رہا ہے اور ہم بھی ایران کے لیے مزید امداد یقینی بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ڈبلیو ایچ او کے سربراہ کے مطابق ’ایران کو وائرس سے نمٹنے کے لیے مزید آلات اور ادویات فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔
"WHO has been assessing this outbreak around the clock and we are deeply concerned both by the alarming levels of spread and severity, and by the alarming levels of inaction"-@DrTedros #COVID19
— World Health Organization (WHO) (@WHO) March 11, 2020
دوسری جانب جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے خبردار کیا ہے کہ ’کورونا سے جرمنی کی 60 سے 70 فیصد آبادی متاثر ہو سکتی ہے۔‘
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق مرکل نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ ’کورونا وائرس کا کوئی علاج موجود نہیں اور ایسی صورت میں جب وائرس موجود ہو اور عوام کے پاس اس کا علاج نہ ہو تو 60 سے 70 فیصد آبادی متاثر ہو جائے گی۔‘
خیال رہے کورونا وائرس سے اب تک دنیا کے 110 ممالک میں متاثر ہونے والے افراد کی تعداد ایک لاکھ 18 ہزار 554 ہوگئی ہے۔
دسمبر 2019 میں کورونا کی تشخیص کے بعد سے آج بدھ تک دنیا بھر میں کورونا سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد چار ہزار 281 ہوگئی ہے۔
بدھ کے روز دنیا بھر میں اس وائرس کے 12 سو 14 نئے کیسز سامنے آئے ہیں۔
چین، جہاں سے یہ وائرس پوری دنیا میں پھیلا، میں متاثرین کی تعداد 80 ہزار 778 ہو گئی ہے جب کہ تین ہزار 158 افراد اب تک ہلاک ہو چکے ہیں۔
بدھ کو چین میں 24 نئے کیسز سامنے آئے جب کہ 22 ہلاکتیں ہوئی ہیں۔
خیال رہے کہ اس وقت کووڈ 19 کا کوئی علاج اور ویکسین دستیاب نہیں تاہم اس کی علامات کا علاج کرکے بیشتر افراد صحت یاب ہوجاتے ہیں۔
اس سے بچاﺅ کا اچھا ذریعہ ہاتھوں کی صفائی، چہرے کو چھونے سے گریز، بیمار افراد کے قریب جانے سے بچنا ہے، جبکہ کھانسی یا چھینکتے ہوئے منہ کو کہنی یا ٹشو سے ڈھانپنا بھی چاہیے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News