 
                                                                              بھارتی دارالحکومت دہلی میں 2012 میں ایک طالبہ کے ساتھ اجتماعی زیادتی اور قتل کے چار مجرموں کو پھانسی دے دی گئی ۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مجرموں اکشے ٹھاکر، ونے شرما، پون گپتا، اور مکیش سنگھ کو 2013 میں دہلی کی ایک عدالت نے سزائے موت سنائی تھی جنہیں بلآخر طویل مدت کے بعد پھانسی دے دی گئی۔
حال ہی میں چار میں سے دو مجرموں کی جانب سپریم کورٹ میں سزائے موت پر نظر ثانی کی درخواستیں مسترد ہونے کے بعد چاروں مجرموں کو گذشتہ روز پھانسی دی گئی۔
بھارت میں فیس بک دوست سے ملنے گئی نابالغ لڑکی گینگ ریپ کا شکار
چاروں مجرموں کو آج علی الصبح تہاڑ جیل میں تختہ دار پر چڑھایا گیا۔ملزمان کو سزائے موت دیے جانے پر جیل کے باہر عوام نے جشن منایا۔
بھارت میں 2015 کے بعد یہ کسی بھی کیس میں مجرموں کو پھانسی دینے کا پہلا واقعہ ہے۔
واضح رہے کہ نربھیا نامی میڈیکل کی 23 سالہ طالبہ کے بہیمانہ اجتماعی ریپ اور قتل کا معاملہ دسمبر 2012 میں دہلی میں رونما ہوا تھا جس میں ملزمان نے لڑکی سے چلتی بس میں زیادتی کی تھی اور پھر لڑکی کو قتل کردیا تھا۔
بھارت میں ہر 15 منٹ میں ایک خاتون ’’ریپ‘‘ کاشکار
اس واقعے کے بعد پورے بھارت میں ریپ اور خواتین پر مظالم کے بڑھتے ہوئے واقعات کے خلاف احتجاج اور مظاہرے ہوئے تھے۔
ان مظاہروں کے بعد کم عمر بچیوں کے ساتھ جنسی تشدد اور سنگین نوعیت کے ریپ کے معاملوں میں قید کی سزا بڑھا کر عمر قید اور سزائے موت کردی گئی تھی ۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

 
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                 