
سعودی وزارت داخلہ نے پاکستان اور بھارت سمیت کرونا وائرس سے متاثرہ ممالک کے اقامہ ہولڈرزکو مملکت میں واپس آنے کے لیے 72 گھنٹے کی مہلت دے دی ۔
خیال رہے کہ وزارت داخلہ کی یہ رعایت ان تارکین کے لیے ہے جن کے پاس نافذ العمل اقامے ہیں۔
کرونا وائرس سے بچاؤ کے لئے سعودی عرب نے 72گھنٹے بعد غیر معینہ مدت تک داخلہ ویزہ بند کرنے کا فیصلہ کرلیا اور پاکستان سمیت12 ممالک کے اقامہ ہولڈرز کو تین دن کے اندر اندر سعودی عرب آنے کی ہدایت کردی۔
وزارت داخلہ کی طرف سے جاری ہونے والے اعلامیے میں کہا گیا ’سعودی شہریوں اور مقیم غیرملکیوں کی سلامتی کے لیے فیصلہ کیا گیا ہے کہ پاکستان، انڈیا، یورپی یونین، سری لنکا، فلپائن، سوڈان، اریٹریا، کینیا، جبوتی اور صومالیہ جانے اور وہاں سے آنے والی پروازیں معطل کر دی گئی ہیں‘۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ ’گذشتہ 14 دن کے دوران مذکورہ ممالک میں قیام کرنے والوں پر بھی سعودی عرب میں داخلے پر پابندی ہے‘۔
وزارت نے کہا ہے کہ ’فیصلے سے ان ممالک میں رہائش پذیر شہریوں اور مذکورہ ممالک کے ان شہریوں کو واپس آنے کے لیے 72 گھنٹے کی مہلت دی جا رہی ہے جن کے پاس سعودی عرب کے اقامے ہیں‘۔
وزارت نے کہا ہے کہ ’فیصلے سے انڈیا اور فلپائن کے ان اقامہ ہولڈروں کو استثنی ہے جو صحت کے شعبے میں ملازمت کرتے ہیں‘۔
سعودی عرب کی وزارت داخلہ اور وزارت صحت کے مابین مشترکہ طور پر ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے اس بارے میں لوگوں کو خبردار کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔
وزارت داخلہ نے شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں پرزور دیا کہ درست معلومات کی فراہمی کے لیے صرف سرکاری ذرائع پر انحصار کیا جاسکتا ہے۔
سعودی وزارت داخلہ کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ کرونا سے بچاؤ کیلئے کام کرنے والی مشترکہ کمیٹی کی سفارشات اور وائرس کی روک تھام کے لیے کی جانے والی کوششوں کے پیش نظر عارضی طور پر مذکورہ ممالک پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔
یاد رہے کہ سعودی حکومت نے کورونا وائرس کے خدشات کے پیش نظر متحدہ عرب امارات یا بحرین میں موجود اپنے شہریوں کو 72 گھنٹے کے اندر واپسی کی مہلت دی تھی۔
واضح رہے سعودی عرب نے کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں اضافے کے بعد وزات داخلہ نے قطیف شہر کو بند کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’شہر میں کسی کو داخل ہونے اور نہ ہی شہریوں کو گھر سے باہر نکلنے کی اجازت ہوگی‘۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News